فیصل آباد/ساہیوال/ میانوالی/ گجرات / چک امرو (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران+ آئی این پی) پنجاب کی مختلف جیلوں میں قتل کے 7 مجرموں کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا، ایک مجرم کی پھانسی مقتول کے ورثاء سے صلح ہونے پر موخر کر دی گئی،جیلوں کے اطراف سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے۔ سینٹرل جیل فیصل آباد میں قتل کے 3 مجرموں کو علی الصبح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ مجرم نبیل احمد نے 2000 میں قتل کیا تھا جب کہ محمد سلیم اور محمد ارشد نے 1998 میں قتل کیا تھا۔ ساہیوال سینٹرل جیل میں بھی سزائے موت کے 2 قیدیوں کو سولی پر لٹکا دیا گیا۔ مجرم فیاض نے 2003 میں ایک شخص کو قتل کیا تھا جب کہ مجرم قیصر نے 2004 میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ایک شخص کو قتل کیا تھا۔ سینٹرل جیل میانوالی میں دوہرے قتل کے مجرم محمد اسلم خان کو پھانسی دے دی گئی۔ محمد اسلم نے 1997 میں 2 افراد کو قتل کیا تھا۔ گجرات کی جیل میں بھی سزائے موت کے قیدی اقبال عرف بالا کو پھانسی دے دی گئی، مجرم اقبال عرف بالا نے 1998 میں قتل کیا تھا جب کہ گجرات میں ہی منڈی بہائوالدین کے مجرم غلام رسول کی پھانسی عدالت کی جانب سے حکم امتناعی کے بعد موخر کر دی گئی، مجرم غلام رسول نے 15 سال قبل قتل کیا تھا۔ چک امرو میں 26سال بعد دو سگے بھائیوں سمیت تین افراد کے قاتل بشارت عرف بلا کو سیالکوٹ جیل میں پھانسی دے دی گئی۔