قادری‘ عمران بار بار غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں‘ ترقی روکنے کا خواب پورا نہیں ہو گا : پرویز رشید

Jun 18, 2016

اسلام آباد/ دھیرکوٹ/ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی رپورٹر) وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری کا ترقی روکنے کا خواب پورا نہیں ہو گا۔ عمران اور قادری چاہے 2018ءتک دھرنے دیتے رہیں ناکام رہیں گے۔ ملک دشمن عناصر قادری، عمران کے ذریعے ملکی ترقی پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ دھیر کوٹ میں مسلم لیگ ن میں شامل اراکین سے خطاب کرتے کہا کہ عمران اور قادری ملک سے بار بار غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ پاکستان دنیا کے بہترین معیشت والے ممالک میں شامل ہو رہا ہے، عمران ابھی تک ووٹوں کے تھیلوں کو دھونڈ رہے ہیں۔ میرپور اور مظفر آباد کو ایکسپریس وے کے ذریعے جوڑا جائے گا۔ دریں اثناءمسلم لیگ ن پنجاب کے سینئر رہنما اور وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے اہل خانہ آف شور کمپنیوں کے ذریعے لندن، ٹورنٹو اور فرانس میں 2 درجن کے لگ بھگ جائیدادوں کے مالک ہیں۔ صرف لندن میں ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے صاحبزادے حس محی الدین اور حسین محی الدین 13 املاک کے مالک ہیں۔ مشرقی لندن کے روم فورڈ روڈ پر واقع منہاج سینٹر ایک ٹرسٹ کی ملکیت ہے جسے طاہرالقادری اور ان کی فیملی کنٹرول کرتی ہے۔ اس جائیداد کی حالیہ مالیت 8 ملین پاﺅنڈ کے لگ بھگ ہے۔ 7 ماہ قبل طاہرالقادری نے کارنر پر بارکلے بینک خریدا۔ اس جائیداد کی موجودہ مالیت 5.8 ملین پاﺅنڈ بتائی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک واقف حال کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری نے ٹیکس بچانے کے لیے آئس لینڈ کی آف شور کمپنی کے ذریعے بینک پراپرٹی خریدی۔ رمضان المبارک کے پہلے ہفتے 14 جون طاہرالقادری پاکستان جانے کے لیے کینیڈا سے لندن آئے اور انہوں نے منہاج سینٹر سے ملحقہ فلیٹس کا بلاک خریدنے کے لیے ڈیل فائنل کی جسے ڈاکٹر طاہرالقادری کے نام سے خریدا گیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری لندن میں تقریباً 2 ملین پاﺅنڈ مالیت کے 2 گھروں میں رہتے ہیں اور یہ گھر حسن محی الدین کی اہلیہ کے نام ہیں۔ طاہر القادری برطانیہ کے تمام بڑے شہروں میں سینٹرز قائم کر چکے ہیں۔ 14 جون کو پاکستان روانگی سے قبل طاہرالقادری نے لندن میں اپنے اکاﺅنٹنٹ سے ملاقات کی اور اپنی 3 آف شور کمپنیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جسے فرانس میں جائیدادیں خریدنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ ان جائیدادوں میں فرانس میں ایک محل اور ایک مینشن، ڈنمارک میں 7 املاک، بیلجیئم میں ایک اور کینیڈا میں 4 املاک شامل ہے۔ کینیڈا میں جائیدادوں کی ملکیت آف شور کمپنیوں کے ذریعے ہے ان میں 6 ملین ڈالر مالیت کا ایک مینشن بھی شامل ہے۔ طاہرالقادری ٹورنٹو میں ایک ہوٹل کے مالک ہیں جسے ان کا چھوٹا بیٹا اور ان کی اہلیہ چلاتی ہے۔ ٹورنٹو کے وسط میں ایک شاپنگ مال طاہرالقادری کے عزیز و اقارب اور منہاج کی ملکیت ہے۔ درون خانہ واقفیت رکھنے والے احباب کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری مجموعی طور پر 42 ملین مالیت کی جائیداد کے مالک ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری نے پاکستان روانگی سے قبل کینیڈین اور برطانوی وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ یہ ملاقاتیں انتہائی خفیہ تھیں۔ رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ وہ پوری ذمہ داری سے یہ حقائق پیش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اگر اسے غلط سمجھتے ہیں تو وہ مجھ پر مقدمہ کر لیں۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ طاہر القادری پراپیگنڈا کر رہے ہیں اور سانحہ ماڈل ٹاﺅن کو سیاسی نعرے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ طاہر القادری کا احتجاج ناقابل تبصرہ ہے، کنٹینر والے پھر کسی ارینجمنٹ کے تحت باہر چلے جائیں گے، دھرنے والی سرکار دوبارہ اسمبلی میں آکر بیٹھ جائے گی۔
وزراء

مزیدخبریں