اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال سے پاکستان کا بچہ بچہ سن رہا ہے کہ پانامہ کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے یہ جھوٹ بول رہے ہیں مافیا سوٹ اور پانامہ ہیٹ پہن کر لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں پوری قوم آج پانامہ کیس میں سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کے پیچھے کھڑی ہے اگر مسلم لیگ (ن) نے1997 ء والی غلطی دہرائی تو موٹو اور گلو گینگ کو عوام کے عذاب کا سامنا کرنے پڑے گا۔ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے 1972 ء میں ایک پالیسی کے تحت نیشلائزیشن کی تھی، انہوں نے شریف خاندان پر کوئی ظلم نہیں کیا ۔ اس وقت اتفاق فائونڈری چھوٹی تھی، اس سے بڑی صنعتیں پیکو اور نجی بینک تھے جن کے اربوں کے اثاثے بھی نیشنلائز ہوئے تھے نواز شریف اور شہباز شریف نے اس کیس میں اپنے والد مرحوم کو بھی منی لانڈرر اور ٹیکس چوری میں ملوث بنا دیا۔ 1971ء میں انکی ایک فیکٹری تھی اور ان پر بڑا ظلم ہوا جس سے ان کی 30 فیکٹریاں بن گئیں جب اقتدار میں فیکٹری بنتی ہے تو اس کا اپوزیشن جواب مانگتی ہے جو میں مانگ رہا ہوں نواز شریف کے سمدھی اسحاق ڈار بھی آج اربوں پتی بن گئے ہیں چیئرمین پی ٹی آئی نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو بنی گالہ میں اپنی رہائشگاہ کے سامنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے دو ہزار پولیس کی سکیورٹی میں جے آئی ٹی پیش ہوکر کونسی تاریخ رقم کی ہے شریف برادران اور ن لیگ والے کہہ رہے ہیں کہ ان کا تین نسلوں سے احتساب ہورہا ہے جبکہ انہیں پتہ ہے کہ پہلی بار ان کا اصل احتساب ہورہا ہے پہلے یہ اپنے خلاف احتساب کو کنٹرول میں لے آتے تھے لیکن پہلی بار جے آئی ٹی ان کے قابو میں نہیں آئی جس پر وہ شور مچا رہے ہیں ملزم اعلیٰ بتائیں ان کے خلاف کیا سازش ہو رہی ہے نواز شریف اور شہباز شریف کا گھر اڈیالہ جیل ہوگا وزیر اعظم نے عوام سے جھوٹ بولا اور پھر اچانک سامنے قطری شہزادے کا خط لے آئے وہ بھی جھوٹ تھا اسی لئے قطری شہزاد نہیں آیا کیونکہ اسے پتہ تھا وہ پکڑا جائے گا عمران نے کہا کہ التوفیق بینک لندن میں حدیبیہ پیپر مل کیس میں1999ء کو شریف فیملی کی لندن کی یہ پراپرٹی اٹیچ تھی جبکہ مجسٹریٹ کے سامنے اسحاق ڈار نے اعترافی بیان دیا کہ انہوں نے منی لانڈرنگ سے پیسہ قاضی فیملی کو بھجوایا میں نواز شریف سے کہتا ہوں کہ آپ کے تو مزید12 کیس نیب میں پڑے ہیں جبکہ شہباز شریف کا ایک کیس ہے آج شہباز شریف نے کہا کہ رینٹل پاور میں کرپشن کی گئی لیکن میں سوال کرتا ہوں کہ آج حکومت کس کے پاس ہے اگر کرپشن ہوئی تھی تو آج نیب کا چیئرمین بھی آپ کے گھر کا نوکر ہے رینٹل پاور میں آپ نے اس لئے کسی کو نہیں پکڑا کیونکہ مسلم لیگ ن کا آصف زرداری سے مک مکا تھا اور دونوں پارٹیاں چارٹر آف ڈیموکریسی کے تحت باریاں لے رہی تھیں ۔انہوں نے کہا کہ ملزم اعلیٰ کسی سازش کی بات کررہے ہیں یہ تو بین الاقوامی انکشافات ہیں مظلوم بننے کی کوشش کررہے ہیں ہم ان کے ڈراموں سے تنگ آچکے ہیں۔دریں اثناء ق لیگ کے رہنما احمد یار ہراج پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے انہوں نے اپنی شمولیت کا اعلان گزشتہ روز بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ عمران نے احمد یار ہراج کو پی ٹی آئی کے جھنڈے کے رنگ کا سکارف بھی گلے میں پہنایا اور امید ظاہر کی کہ وہ پی ٹی آئی کی عوام میں مضبوطی کیلئے کردار ادا کریں گے۔ کراچی سے خصوصی رپورٹر کے مطابق عمران خان آج 2 روزہ دورے پر کراچی جائیں گے۔ دریں اثنا عمران کی زیر صدارت پارٹی کا اجلاس ہوا عمران نے ارکان پنجاب اسمبلی کو حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کردی۔ اجلاس میں عید کے بعد لاہور سمیت ملک بھر میں احتجاجی سیاست کو تیز کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ ایف آئی اے انعام الرحمن نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس سارے ثبوت ہیں اور وہ دینے کو تیار ہیں انعام الرحمن کا کہنا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے انعام الرحمن کی رپورٹ منی ٹریل ہے مجھے امید ہے کہ اب جے آئی ٹی انعام الرحمن کو بھی بلائے گی۔ اگر جے آئی ٹی اپنا کام نہیں کررہی ہوتی تو کیا موٹو گینگ اس کی تعریفیں کرتا موٹو گینگ جے آئی ٹی کو بدنام کرنے میں لگا ہوا ہے قطری خط جھوٹ اور فراڈ ہے انعام الرحمن نے موٹروے میں کمشن کا بھی انکشاف کیا ہے۔
پانامہ لیکس پاکستانی سازش نہیں‘ نواز‘ شہباز کا اصل گھر اڈیالہ جیل ہے: عمران
Jun 18, 2017