لاہور( این این آئی)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کی وعدہ خلافیوںکے خلاف اوراپنے مطالبات کے حق میںآئندہ ہفتے ملیں بند کر کے یوم سیاہ منانے اور احتجاج کا اعلان کرتےہوئے کہا ہے کہ صرف اعلانات سے ایکسپورٹ نہیں بڑھائی جا سکتیں ،تجارتی خسارہ 32ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے ،بنگلہ دیش اور ویت نام سمیت دیگر ممالک کی ایکسپورٹ16سے 17فیصد بڑھ گئی ہیں جبکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ہماری ایکسپورٹ نیچے آ گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آپٹما کے چیئرمین عامر فیاض نے وائس چیئرمین علی پرویز،چیئرمین پنجاب علی احسان ،اعجاز گوہر اور ایس ایم تنویر سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ پریس کانفرنس کے بعد اپٹما ہائوس کے باہر احتجاج بھی کیا گیا اور کپڑے اور دھاگے کو آگ لگا کر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے گئے ۔ عامر فیاض نے کہا کہ گزشتہ برس ہی بتا دیا تھا کہ تجارتی خسارہ 30ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔حکومت اس خلیج کو ختم کرنے کیلئے قرضوں کا سہارا لے رہی ہے اوران قرضوں کوسود سمیت قوم نے ادا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کو بڑھائے بغیر معاشی ترقی نہیں ہوسکتی اور صرف اعلانات سے برآمدات نہیں بڑھائی جا سکتیں۔ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے متعدد ملاقاتیں ہوئیں جن میں اپنی مشکلات سے آگاہ کیا ۔وزیر اعظم کی طرف سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے 10جنوری 2017ء کو 180ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا گیا لیکن بجٹ میں صرف چار ارب روپے ریلیز کرنے کی بات کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی ایکسپورٹ 28ارب ڈالر سے بڑھ کر34ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں اور انہوںنے 2020ء تک اپنی ایکسپورٹ کو 50بلین ڈالر تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے ۔ ویت نام کی 2013ء میں ایکسپورٹ 150بلین ڈالر تھی تھی جو آج 176بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں ، ان ممالک کی ایکسپورٹ 16سے 17فیصد تک بڑھی ہیں جبکہ ہمارے ایکسپورٹ 20بلین ڈالر تک نیچے آ گئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت نے جس پالیسی کا اعلان کیا تھا اس پر عمل کیا جائے،ایکسپورٹ صنعتوں کے 200 ارب روپے روک رکھے ہیں اور جب ریفنڈز نہیں ملیں گے تو صنعتیں کیسے چلائیں گے۔اسحاق ڈار ہر سال وعدہ کرتے ہیں کہ ادا کردیں گے اور امسال بھی وعدہ کیا گیا ہے اور ہر سال کی طرح اس سال بھی اسحاق ڈار وعدہ خلافی کریں گے۔ اس کے باوجود ہم سے ایکسپورٹ بڑھانے کا کہا جارہا ہے،ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں جس سے ایکسپورٹ بڑھادیں۔ انہوںنے کہا کہ جب تک پیداواری لاگت کم نہیں ہوگی تب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھیں گی۔ انہوںنے کہا کہ ہم مجبور ہوکر احتجاج کا اعلان کر رہے ہیںاور آئندہ ہفتے منگل یا بدھ کے روز احتجاج کیا جائے گا۔ ہم حکومتی وعدہ خلافیوں اور اپنے مطالبات کے حق میں ملیں بند کر کے یوم سیاہ منائیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کابھی اعلان کیا جائے گا۔