محمود عباس غزہ کو” باغی صوبہ“ قرار دینے کا اعلان کرسکتے ہیں ،اسرائیلی میڈیا

مقبوضہ بیت المقدس(اے این این)اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ساتھ مفاہمت کے موڈ میں نہیں ہیں اور وہ کسی بھی وقت غزہ کے علاقے کوباغی علاقہ قرار دینے کا اعلان کرسکتے ہیں۔اسرائیلی اخباریسرائیل ھیوم کی رپورٹ میں دعوی کیاگیا ہے کہ صدر محمود عباس غزہ کی پٹی کو باغی صوبہ قرار دینے پرغور کررہے ہیں۔اسرائیلی اخبار نے صدر محمود عباس کے ایک مقرب ایک فلسطینی لیڈر کا بیان نقل کیا ہے تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ صدر عباس کے مقرب شخصیت نے کہا ہے کہ محمود عباس حماس کے خلاف جاری محاذ آرائی میں غزہ کو باغی علاقہ قرار دینے کا ہتھیار استعمال کرنے پرغور کررہے ہیں۔فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کو باغی علاقہ قرار دینے کا مقصد حماس پر دبا ﺅڈالنا ہے۔
تاکہ وہ غزہ کی پٹی میں اپنے حکومتی اختیارات فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کرنے پر مجبور ہوجائے۔اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے غزہ کی پٹی کو باغی علاقہ قرار دینے کے اعلان کے فوری بعد غزہ کے حوالے سے ہنگامی حالت نافذ کردی جائے گی۔ فلسطینی صدر محمود عباس ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کو باغی علاقہ اور وہاں پرسرگرم تنظیموں کو خلاف قانون اور باغی قرار دے کران پر پابندی لگانے کا حکم بھی صادر کرسکتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا

ای پیپر دی نیشن