مقبوضہ گولان ہائٹس (این این آئی)امریکی پست پناہی میں اسرائیل بالکل بے لگام ہو گیا‘اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے مقبوضہ گولان کی چوٹیوں پر یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے ایک نئی بستی کی تعمیر کا افتتاح کردیا ہے۔اسرائیل کے زیر قبضہ شام کے اس علاقے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر یہ ’سیٹلمنٹ‘ تعمیر کی جارہی ہے اس کا نام ان ہی کے نام پر ٹرمپ ہائٹس ( ٹرمپ رامات) رکھا گیا ہے۔نیتن یاہو نے ’’ ٹرمپ ہائٹس‘‘ کے منصوبے کی تختی کی نقاب کشائی کی ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مارچ کے آخر میں گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس سے متعلق ایک حکم پر دست خط کیے تھے ۔اس موقع پر وائٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یا ہو اور دوسرے اعلیٰ امریکی اور اسرائیلی عہدے دار بھی موجود تھے۔صدر ٹرمپ نے تب کہا تھا کہ’’ گولان پر اسرائیلی خود مختاری کو مکمل طور پر تسلیم کرنے کا اب وقت آگیا ہے‘‘۔نیتن یاہو گذشتہ کئی ماہ سے امریکی صدر پر گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرنے کے لیے زور دے رہے تھے۔صدر ٹرمپ نے اس سے پہلے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کے باون سال سے کنٹرول کے بعداب امریکا کو کوئی اقدام کرنا چاہیے اوراس کی اس علاقے پر خود مختاری تسلیم کر لینی چاہیے۔یاد رہے کہ اسرائیل نے شام کے اس علاقے پر 1967ء کی مشرقِ اوسط کی چھے روزہ جنگ کے دوران میں قبضہ کیا تھا اور 1980ء کے اوائل میں اس کو غاصبانہ طور پر صہیونی ریاست میں ضم کر لیا تھا مگر اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری نے اس کے اس اقدام کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور امریکا کے سوا دنیا کے تمام ممالک گولان کو ایک مقبوضہ علاقہ ہی سمجھتے ہیں۔ادھر امریکہ کی طرف سے فلسطین کے خلاف تیار کردہ سازشی منصوبے ’’صدی کی ڈیل‘‘ اور بحرین کی میزبانی میں 25 جون کو ہونے والی اقتصادی کانفرنس کے بائیکاٹ کے لیے فلسطین بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں جاری ہیں۔ غرب اردن کے وسطی شہر رملہ میں ہزاروں فلسطینیوںجن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے نے صدی کی ڈیل اور منامہ اقتصادی کانفرنس کے خلاف جلوس نکالا۔مظاہرین نے امریکا اور اسرائیل سمیت ان کے حامی علاقائی ممالک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امریکہ اپنے خطے کے اتحادیوں کے کندھے پر سوار ہو کرفلسطینیوںکے آئینی حقوق کودبانے اور اسرائیل کو فلسطینیوں اور عرب اقوام پر مسلط کرنے کی سازش کررہا ہے۔