انصاف کی تیز تر فراہمی کیلئے ماڈل کورٹس میں آن لائن سماعت کا فیصلہ

اسلام آباد(وقائع نگار) چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پر بنائی گئی 116 ماڈل کورٹس نے دو ماہ کے اندر 5ہزار 647قتل و منشیات کے مقدمات کے فیصلے سنادئیے۔ ماڈل کورٹس نے 25ہزار 183گواہان کے بیان ریکارڈ کیے گئے قتل کے مقدمات میں 175ملزمان کو موت کی سزا سنائی گئی۔ ماڈل کورٹس کے تیز ترین کام کرنے سے ملک کے 6اضلاع میںقتل و منشیات کے زیر التواء ختم ہو گئے ہیں ماڈل کورٹس کے کام کرنے سے رواں سال جولائی تک ملک کے مزید 10اضلاع کی عدالتوں میں زیر التواء قتل و منشیات کے مقدمات ختم ہوجائیں گے چیف جسٹس آف پاکستان کے ویثرن کے مطابق ماڈل کورٹس میں انصاف کی تیز ترین فراہمی کے لیے آن لائن سماعت کا فیصلہ کیا گیا ہے ماڈل کورٹس کا دائرہ سول و دیوانی مقدمات تک بڑھادیا گیا ہے اور ان مقدمات کی سماعت کے لیے 57نئی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ان خیالات کا اظہارڈائریکٹر جنرل ماڈل کورٹس( مانیٹرنگ سیل) سہیل ناصر نے گزشتہ روز میڈیا کو بریفینگ دیتے ہوئے کیا ہے ڈائریکٹرجنرل ( مانیٹرنگ سیل) نے کہا کہ ہم کیس سماعت کے لیے مقرر کرنے سے پہلے دونوں فریقین کی رائے لیتے ہیں پھر کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوتی ہے یورپ میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے کہ جب مقدمہ سماعت کے لیے مقرر ہو جائے تو پھر اس دن سماعت ہونی ہی ہے پہلے مرحلے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ماڈل کورٹس میں پہلے پرانے مقدمات پر سماعت کی جائے کیس جب عدالت میں آتا ہے تو ہم نے ایک میعاد مقرر کر دی کہ 3 ماہ میں مکمل کرنا ہے ڈائریکٹرجنرل نے بتایا کہ ڈھائی مہینے کی مدت میں سے چھٹیوں اور وکلاء ہڑتال کی وجہ سے ماڈل کورٹس نے صرف 48 دن کام کیا ہے ان اڑتالیس دنو ںمیں ماڈل کورٹس میں قتل کے 2236 ( دو ہزار دو سوچھتیس ) اور منشیات کے 3411 (تین ہزار چار سو گیارہ) مقدمات کا فیصلہ ہوا ہے انہو ںنے کہا کہ بطور جج اگر اتنے مقدمات میرے پاس ہوں تو تین چار سال تک فیصلہ نہ کر سکوںجج بھی وہی، عدالتیں، پولیس اور پراسیکیوشن بھی وہی تھی لیکن کام زیادہ ہوا ہے دراصل ماڈل کورٹس نے کیسز کے ٹرائل کے لیے وقت کا پابند بنایا ہے ماڈل کورٹس نے 48دنوں میں 5647کیسز کا فیصلہ کیا پانچ ہزار چھ سو مجموعی مقدمات میں سے 2236 قتل اور 3411 منشیات کے مقدمات کے فیصلے سنائے گئے ہیں ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر 25183 کے بیانات قلم بند کیے ماڈل کورٹس میں روزانہ 552 گاواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے کورٹس نے 175ملزمان کو سزائے موت سنائی ہے تیز ترین مقدمات کی سماعت کے باعث ہمارے پاس 6 اضلاع ایسے ہیں جن میں قتل اور منشیات کے مقدمات ختم ہو چکے ہیں پاکستان کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کسی ضلع میں قتل و منشیات کے مقدمات ختم ہو جائیں ماڈل کورٹس کے باعث اسلام آباد میں جولائی کے آخر تک قتل کے مقدمات ختم ہو جائیں گے، وفاق میں قتل کے مقدمات ختم ہونا بڑی کامیابی ہو گی انہوں نے کہا کہ 10 مزید اضلاع میں بھی جولائی کے آخر تک قتل کے تمام مقدمات ختم کر دیے جائیں گے اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ اگر آگے جنوری میں قتل کا مقدمہ آتا ہے تو مارچ میں فیصلہ ہو جائے گاکیسوں کے فیصلوں میں سالوں کا التواء اب ماہ پر آ جائے گا ماڈل کورٹس کا قیام ملکی اکانومی پر بھی مفید ثابت ہو گااڈیالہ جیل سے قیدیوں کو عدالت لانے والی ایک وین کا روزانہ کا خرچہ 20 سے 25 ہزار ہے ہماری ماڈل کورٹس میں اب آن لائن ٹرائل کا آغاز ہو چکا ہے کراچی سے اسلام آباد آنے والے سرکاری گواہان پر خرچہ لاکھوں روپے میں آتا ہے چیف جسٹس نے ستاون نئی عدالتوں کی منظوری دے دی ہیں وکلا اور ججز کے اصرار پرتحصیل کے لیول پر ماڈل کورٹس قائم کی جارہی ہیںسول اپیلوں کے لیے الگ عدالتیں قائم کی جارہی ہیں جو دیوانی مقدمات کا ٹرائل کریں گئی سندھ سے 1976 میں ہونے والے قتل کا فیصلہ ماڈل کورٹس میں ہوا نئی ماڈل کورٹس کے لیے ججوں کی اسی جوڈیشل اکیڈمی میں ٹریننگ ہو گی ہم اب دو نئی ماڈل کورٹس متعارف کروا رہے ہیں، ایک مجسٹیریل ماڈل اور دوسری سول ایپلیٹ کورٹ یہ دونوں نئی عدالتیں اگلے مہینے سے کام شروع کر دیں گی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...