فضل الرحمن سے بلاول ، شہباز کی ملاقاتیں ، اسی ماہ کے آخر میں اے پی سی بلانے پر اتفاق

اسلام آباد (صباح نیوز + نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ منظور نہ ہونے دینے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ آئی ایم ایف کے نمائندوں نے بنایا ہے جو عوام اور ملک دشمن ہے۔ ملاقات کے دوران حکومت مخالف تحریک اور کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی)پر مشاورت کی گئی، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، اپوزیشن رہنمائوں کی گرفتاریوں اور بجٹ کے حوالے سے بات کی گئی جب کہ حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ، غفور حیدری اور دیگر رہنما موجود تھے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمان سے اے پی سی پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا الگ نظریہ ہے تاہم سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف احتجاج میں جے یو آئی نے ساتھ دیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلیوں کے پاکستان میں جمہوریت کو نقصان ہورہا ہے، ان حکمرانوں کو نکالنا ہوگا۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پارلیمان کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے حکم پربجٹ بنایا گیا ہے اور ہم اس کو منظور نہیں ہونے دیں گے۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے موقف کی تائید کرتا ہوں کہ غریب آدمی راشن خریدنے کے قابل بھی نہیں رہا، حکومت نے غریب دشمن بجٹ پیش کیا ہے اور معاشی طور پر ہمیں غلام بنا دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ جون کے آخری ہفتے میں کل جماعتی کانفرنس کریں گے اور اس میں حزب اختلاف کی تمام جماعتیں شریک ہوں گی جس کے بعد تمام جماعتوں کا متفقہ ردعمل سامنے آئے گا۔ دریں اثناء اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمنٰ سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ سلیکٹڈ وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کر دی۔ مولانا سے ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں خارجہ پالیسی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ جلد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔ اے پی سی کی تاریخ مشاورت سے طے کی جائے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نیازی اور اس کی ٹیم نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر عوام کو سبز باغ دکھائے۔ اپوزیشن جماعتیں عوام کی آواز بنیں گی۔ عمران نیازی کہتے تھے کہ ملک کو معاشی لحاظ سے جنت بنا دیں گے۔ دس ماہ میں عوام کا معاشی قتل کر کے ملک کو جہنم بنا دیا ہے۔ غریب مریضوں کو ادویات نہیں مل رہیں۔ حکومت کو عوام دشمن بجٹ واپس لینے پر مجبور کریں گے۔ گرفتار پارلیمنٹیرینز کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے جا رہے۔ حکومت کیلئے اس وقت بجٹ پاس کرانا ممکن نہیں۔ یہ ہے تبدیلی کہ حکومتی ارکان اپوزیشن لیڈر کو تقریر کرنے نہیں دے رہے۔ حکومت دھکم پیل کے ساتھ بجٹ منظور کرانا چاہتی ہے۔ ممکن ہے مزید ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاریاں ہو جائیں۔ حکومت اپوزیشن کی تنقید برداشت کرے۔

ای پیپر دی نیشن