نسلی امتیاز کیخلاف امریکہ میں مظاہرے جاری: ریاست میسوری سے کولمبس کا مجسمہ ہٹا دیا گیا

واشنگٹن (صباح نیوز) ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ ایگزیکٹو آرڈر انتہائی جامع ہے، اس کے لیے سوشل ورکرز اور ماہرین کی بھی مدد لی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ریفارمز سے ملک میں امن و امان قائم ہو گا۔ اب جدید ترین آلات کے ذریعے معلومات کے تبادلے سے ناقص ریکارڈ رکھنے والے پولیس اہلکار ملازمت پر نہیں رہ سکیں گے۔ واضح رہے کہ سیاہ فام باشندوں کی پولیس تشدد سے ہلاکتوں کے سبب امریکہ پر دنیا بھر میں تنقید کی جا رہی ہے۔ امریکہ میں بڑے پیمانے پر پرتشدد ہنگاموں کے بعد برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ امریکہ میں نسلی مساوات کے حق میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاست ورجینیا کے شہر رچمنڈ میں سیاہ فام افراد کے قتل اور نسل پرستی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس اور فائر کریکرز کا استعمال کیا۔ دوسری جانب ریاست میسوری کے شہر شینٹ لونس میں کرسٹوفر کولمبس کا مجسمہ احتجاجی مظاہرے کے بعد ہٹا دیا گیا۔ سیاہ فام کے قتل کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے بعد امریکہ میں پولیس اہلکاروں نے استعفے دینا شروع کر دیئے ہیں۔ مینی پولیس شہر کے ترجمان کے مطابق اب تک 7 پولیس اہلکار مستعفی ہو چکے ہیں جب کہ اٹلانٹا پولیس نے بھی ایک ماہ میں 8 پولیس اہلکاروں کے استعفے کی تصدیق کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن