اسلام آباد (قاضی بلال) قومی اسمبلی میں بجٹ کے موقع پر بلوچستان سے پی ٹی آئی اتحادی اختر مینگل کی جذباتی تقریر نے ایوان میں گرم جوشی پیدا کر دیَ انہوںنے اپنے تحفظات کے ساتھ ساتھ مایوس ہو کر پی ٹی آئی سے اتحاد بھی ختم کر دیا لیکن ایوان میں کوئی ایسی شخصیت موجود نہ تھی جو ان کو منا سکتی اور جدائی کا اعلان واپس کرا سکتی۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اراکین کی عدم دلچسپی کے باوجود اجلاس تقریبا چھ گھنٹے سے زائد جاری رکھا گیا، اجلاس میں اس وقت کل سات اراکین شریک، چار اراکین کا تعلق اپوزیشن اور تین کا تعلق حکومت سے ہے ۔ اجلاس کی صدارت پینل آف چیرمین کے امجد نیازی کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی عالیہ حمزہ کو بجٹ پر بات کے لئے دوسری بار موقع دے دیا گیا،عالیہ حمزہ کو پارٹی چیف وہپ عامر ڈوگر کے کہنے پر دوبارہ وقت دیا گیا۔ آخر میں ساڑھے پانچ بجے قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے وقت حکومتی بینچوں پر وزیر مملکت علی محمد خان اکیلے موجود۔ اپوزیشن کے بینچوں پر صرف تین ارکان موجودتھے۔
اختر مینگل کا جذباتی خطاب‘ ایوان میں کوئی ایسی شخصیت نہ تھی جو مناسکے
Jun 18, 2020