اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے محکمے نے بیک وقت اپنے تین آڈٹ دفاتر میں آڈٹ مینجمنٹ انفارمیشن سٹم کا میابی سے شروع کردیا ہے ۔اے ایم آئی ایس پر عمل درآمد عالمی بنک کے منصوبے کا حصہ ہے۔سوتی اصلاحات کے ذریعے آڈٹ کے تمام تر مراسل جس میں آڈٹ کی منصوبہ بندی شیڈول طے کرنا با قاعد ڈٹ کامل اور آخر میں آڈٹ رپورٹ تیار کرنا شامل ہیں ۔ اب کمپیوٹرائز ڈ ہو گے ۔ جبکہ اس سے قبل آڈٹ مینٹل طریقے سے انجام پاتاتھا۔ اس سٹم کے ذریعے سے آڈٹ کے تمام ذیلی ادارے آڈیٹر جنرل آفس کے ساتھ منسلک رہیں گے ۔ جس سے آڈٹ کے کام کی نگرانی مکن ہو سکے گی ۔ اور شفافیت کویقینی بنایا جاسکے گا۔اس سٹم کی مدد سے آڈیٹرزکوسرکا ری اداروں کیپروفائل کو قائم رکھنے کی سہولت بھی میسر آئے گی ۔ پلک اکانٹس کمیٹی کے مبران اور سکیرٹریٹ کو لیپ ٹاپ ورد گرضروری ٹیکنا لوجی آلات مہیا کر دیئے جائیں گے ۔ تا کہ وہ شائع شدہ آڈٹ رپورٹس کوفوری طور پر کی کیں ۔اے۔ایم۔آئی۔ایس پرمل در آمد کے نتیجے میں اے جی پی آرکامحکمہ آڈٹ کوالٹی مینجمنٹ فریم ورک کو قائم کرے گا۔ تا کہ آڈٹ کو معیاری بنانے کا صد حاصل ہو سکے۔اے۔جی۔پی۔آفس میں اے۔ایم۔آئی۔ایس کو جاری رکھنے کے لیے ایک اور منصوبہ شروع کیا گیا ہے ۔ جو پورے ملک کے تمام ٹ دفاتر میں اس سٹم کو چلانے کے قابل بنائے گا۔اوراس سے آڈٹ کے نئے شعبوں میں آڈیٹرز کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ جیسا کہ انرجی سیکٹر ٹ ،انفارمیشن سٹم آڈٹ ، ماحولیاتی آڈٹ وغیرہ ۔اس سٹم کو بہتر انداز میں چلانے اور اس کی مدد سے آڈٹ کے بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے ٹرزکو بین الاقوامی سطح کی منظورشد و ٹر ٹینگ دلوائی جائے گی ۔محکمہ PIPFA / CIPFA سے ایک معاہدہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔تا کہ آڈیٹرز کی حیت بڑھا کر انہیں سرکاری محکموں کا چارٹرڈ اکانٹ بنایا جا سکے ۔ اس اقدام سے اگی پیشہ ورانہ صلاحیت بڑھانے میں مددملے گی ۔