پاکستانی نوجوان سیفٹی سپروائزر سی پیک رول ماڈل بن کر ابھرا

  اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ)   ٹی ای ایل کے پاور پلانٹ میں پاکستانی کارکن ے کہا  ہے کہ بی آر آئی پاکستان کے لئے ترقی کے مواقع لا یا  ہے،کہ توانائی معاشرتی اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کا انجن ہے، مقامی معاشی ترقی بتدریج بہتر ہوگی، لوگوں کی زندگی بھی اسی طرح رہے گی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابقسیفٹی سپر وائزر  بننے والا نوجوان پاکستانی  نردوش کمار  سی پیک رول ماڈل بن کر سامنے آیا ہے ، نردوش کمار کو  حال ہی میں دیگر 17 افراد کے ساتھ سی پیک کے بہترین  مہارت کے حامل  پاکستانی ملازم کے ایوارڈ  سے نوازا گیا ہے۔ کمار سی پیک فریم ورک کے تحت منصوبے تھر انرجی لمیٹڈ ( ٹی ای ایل )  کے پاور پلانٹ میں سیفٹی سپروائزر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق  ہر صبح سیفٹی  سے متعلق معمول کی میٹنگ کے بعد کمار دسیوں میٹر کی اونچی، اعلیٰ  اسٹیل سٹریکچر فیکٹری اور پیچیدہ تعمیراتی  جگہوں سمیت ہر تعمیل کی جگہ کا  باقاعدگی سے معائنہ کرنے کے لئے اپنے  استاد کی پیروی کرتے ہیں۔ وہ کلائنٹ کی سیفٹی کی ضروریات اور کارکنوں کے کام کے معیار کے نفاذ کی نگرانی کرتا ہے۔ وہ اپنے ساتھی کارکنوں کو ذاتی تحفظ سے آگاہ کرتا ہے۔  ان کی مستعدی، اعلی ذمہ داری اور کام کرنے کی لگن نے انہیں جلد ہی سائٹ پر موجود 30 سیفٹی سپر وائزرز  سے الگ کر دیا ۔ چینی اور پاکستانی ورکنگ عملہ کمار کا ذکر کرتے وقت انھیں انگوٹھا  سے اشارہ کر کے بہت خوب کہتاہے۔  ٹی ای ایل  پاور کی سائٹ  پر  موجود  چینی  سیفٹی  منیجر چنگ چھی سائے نے فخر سے کہا کمار ایک عظیم آدمی ہیں اور وہ تفویض کردہ تمام کام بروقت مکمل کرسکتے ہیں۔ کمار بروقت ایسے سوالات پوچھتا جو انھیں سمجھ میں نہیں آتا  ، جو 90 کی دہائی کے بعد کے گروپ میں بہت کم ہوتا ہے۔ 2020 کے آغاز میں   کوویڈ 19  نے اچانک پوری دنیا کو  متاثر کیا۔ سندھ میں صورتحال سنگین تھی جہاں TEL  پاور  پلانٹ  قائم ہے۔

ای پیپر دی نیشن