اسلام آباد،انقرہ (خبرنگار+نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اپنے ترک ہم منصب میولوت چاوش اوغلو کی دعوت پر انطالیہ سفارتی فورم میں شرکت کیلئے ترکی پہنچ گئے۔ وزیر خارجہ ‘‘انطالیہ سفارتی فورم’’ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اہم علاقائی و عالمی امور پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے۔شرکاء سے ملاقاتیں کریں گے۔ شاہ محمود نے انقرہ میں عراقی ہم منصب سے ملاقات کی،باہمی تعلقات،مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا،انہوں نے کہا عراق کیساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان علاقائی روابط کے فروغ کے ذریعہ اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔دریں اثناء شاہ محمود قریشی نے ترکی میں افغان میڈیا کو انٹرویو میں کہا طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت تعطل کا شکار ہے۔ امریکی انخلا تک تعطل برقرار رہا تو حالات 90 کی دہائی جیسے ہونگے۔ یہ صورتحال پاکستان، افغانستان سمیت خطے کیلئے اچھی نہیں۔ افغانستان اور بھارت کے تعلقات پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ افغانستان میں بھارتی موجودگی کبھی تعلقات کی حد سے بڑھ جاتی ہے۔ افغانستان مانے یا نہ مانے ڈیورنڈ لائن عالمی سرحد ہے۔ افغانستان اچھا ہمسایہ بننا چاہتا ہے تو ڈیورنڈ لائن کو تسلیم کرنا ہوگا۔ افغانستان کے ساتھ ڈیورنڈ لائن پر مزید بات چیت کی ضرورت نہیں۔
شاہ محمود ترکی پہنچ گئے:عراقی ہم منصب سے ملاقات،تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
Jun 18, 2021