لاہور ( نیوز رپورٹر) وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا ہے کہ گالی دینا پنجاب کی ثقافت نہیں بلکہ (ن) لیگ کے رہنماؤں کا کلچر ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے روحیل اصغر کا بیان انتہائی قابل مذمت ہے۔ گالی کو پنجاب کی ثقافت قرار دینے والوں کو اپنے الفاظ کے چناؤ پر شرم آنی چاہیے۔ کیا اپوزیشن نئی نسل کو گالیاں دینے کا سبق سکھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ٹولے کی ڈھٹائی پر سب کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ اداروں پر حملہ کرنا اور متنازعہ بنانا (ن) لیگ کا وطیرہ رہا ہے۔ اداروں پر حملہ کرنے میں یہ جماعت بدنام زمانہ ریکارڈ رکھتی ہے۔ ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کے نئے بجٹ میں ہر شعبے پر فوکس کیاگیا ہے اور تعلیم، صحت اوردیگر سماجی شعبوںکیلئے خطیر فنڈز رکھے گئے ہیں ۔ سوشل سیکٹر یعنی تعلیم اور صحت کے لیے205ارب 50کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ سماجی شعبے کے بجٹ میں 110فیصد اضافہ کیاگیا ہے۔ علاوہ ازیں عثمان بزدارکی خصوصی ہدایت پر لاہور شہر کی ترقی کیلئے میگا منصوبوں پر عملی اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ شاہکام چوک اوور ہیڈ بریج، گلاب دیوی ہسپتال انڈر پاس اور شیرانوالہ گیٹ اوور ہیڈ بریج کے منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے گا۔ لاہور ریلوے سٹیشن سے شیرانوالہ گیٹ تک اوورہیڈ بریج بنایا جارہاہے۔ اوور ہیڈ بریج کی تعمیر سے شمالی اور جنوبی شہر میں آمدورفت بہتر ہوگی اور ٹریفک کے مسائل حل ہوںگے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار افسروں کی تعیناتیاں میرٹ پر کی گئی ہیں۔ صوبے میں انتظامی و پولیس افسروں کو سرکاری فرائض کی انجام دہی میں مکمل خود مختار بنایا ہے۔ سابق دور کی طرح افسران کی تضحیک کی جاتی ہے نہ کسی پر کوئی دباؤ ہے۔ سابق دور میں بعض افسروں کی عزت نفس کومجروح کیا گیا ۔ ماضی کی حکومت نے ذاتی پسند و نا پسند کے کلچر کو فروغ دے کر افسران کی تقرریاں کیں۔ تقرریوں میں میرٹ کی دھجیاں اڑا کر شوبازی کا ڈھنڈورا پیٹا گیا۔