مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھا ہے جس میں ان کاکہنا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں دھاندلی کی شکایات انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے ،موجودہ حکومت اپنا انتخابی اصلاحاتی ایجنڈا یکطرفہ اقدامات سے مسلط کرکے آئندہ انتخابات کو متنازعہ بنا رہی ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ حکومت کی انتخابی اصلاحات آئین سے متصادم ہیں، حکومت نے متعلقہ فریقین سے کوئی مشاورت نہیں کی، الیکشن کمیشن نے حالیہ الیکشن بلز پر خود بھی سنگین تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ قائد حزب اختلاف نے مزید کہاکہ قومی اسمبلی میں ان الیکشن بلز کو بلڈوز کرکے منظور کرایا گیا ، بامعنی انتخابی اصلاحات میں اداروں کو اپنی رائے دینے کے علاوہ ذمہ داری لینا ہوگی ۔ ان کاکہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے ، تاکہ مستقبل میں آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات منعقد ہوسکیں جو عوام کی حقیقی رائے کے مظہر ہوں۔ شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشاورت کے لئے بلائیں تاکہ اتفاق رائے پر مبنی پلان بن سکے، اس متفقہ پلان کو پارلیمنٹ میں منظوری کے لئے پیش کیاجاسکتا ہے۔
آزادانہ اورشفاف انتخابات کیلئے اصلاحات ضروری ہیں : شہبازشریف
Jun 18, 2021 | 19:24