جی ایچ کیو کور سیل ، قومی کوششوں سے بڑی کامیابی ملی : آرمی چیف 

Jun 18, 2022

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) پاکستان کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں دیئے گئے اہداف کے حصول کے لئے کوششیں رنگ لے آئیں، ٹیرر فنانسنگ کے27  اور منی لانڈرنگ کے 7 پوائنٹس پر عمل درآمد یقینی بنا کر پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کا ثبوت دیا ہے۔ افواج پاکستان نے اس میں کلیدی کردار ادا کیا، حکومت اور قومی اداروں کے ساتھ مل کر تمام نکات پر عملدرآمد یقینی بنایا۔ بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان کو ہر حال میں بلیک لسٹ کر دیا جائے لیکن پاک فوج نے اس سازش کو بھی ناکام بنایا۔ جی ایچ کیو میں قائم سیل نے دن رات کام کرکے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فائنانسنگ پر ایک موثر لائحہ عمل ترتیب دیا جس کی وجہ سے فیٹف میں کامیابی حاصل ہوئی۔ خصوصی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے فیٹف کے تحت ٹیرر فنانسنگ کے 27 میں سے 27 پوائنٹ اور منی لانڈرنگ کے 7 میں سے 7 پوائنٹس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔ دونوں ایکشن پلانز کل ملا کر34 نکات پر مشتمل تھے۔ اینٹی منی لانڈرنگ (AML) اور کائونٹر ٹیریرسٹ فائنانسنگ (CFT) پر مبنی اس ایکشن پلان کو4 سال کی مسلسل کوششوں کے بعد مکمل کیا اور پاکستان کو گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ کی طرف گامزن کیا۔ اس حوالے سے حکومت سے مشاورت کے بعد چیف آف آرمی سٹاف کے احکامات پر2019 ء میں جی ایچ کیو میں ڈی جی ایم او کی سربراہی میں سپیشل سیل قائم کیا گیا۔ سیل نے جب اس کام کی ذمہ داری سنبھالی تو اس وقت صرف 5نکات پر پیش رفت تھی۔ اس سیل نے 30 سے زائد محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز کے درمیان کوارڈینیشن میکنزم بنایا اور ہر پوائنٹ پر ایک مکمل ایکشن پلان بنایا اور اس پر ان تمام محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز سے عمل درآمد بھی کروایا۔ پاکستان نے اپنا 2021 ء کا ایکشن پلان فیٹف کی طرف سے مقرر کردہ ٹائم لائنز یعنی جنوری 2023 ء سے پہلے مکمل کر لیا۔ فیٹف ٹیمیں ستمبر 2022 ء تک پاکستان میں اینٹی منی لانڈرنگ(AML)  اور کائونٹر ٹئریرسٹ فائناسنگ (CFT) سسٹمز کی پائیداری اور ناقابل واپسی کو چیک کرنے کے لیے جلد ہی آن سائٹ وزٹ کریں گی، جس کے بعد 22 اکتوبر تک وائٹ لسٹنگ کی راہ ہموار ہوگی۔ پاکستان میں منی لانڈرنگ کے 800  سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جن کی گزشتہ 13 مہینوں کے دوران تحقیقات مکمل کی گئیں۔ فیٹف پلان کے مطابق اس رپورٹنگ سائیکل میں ضبط کیے گئے اثاثوں کی تعداد اور مالیت میں خاطر خواہ اضافہ ظاہر کیا جس میں 71فیصد اثاثے ضبط کیے گئے، 85فیصد اثاثوں کی مالیت میں اضافہ ہوا۔ جی ایچ کیو میں قائم سیل نے اپنی قومی رسک اسسمنٹ (2019 NRA) کے عمل کو اپنے تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے خطرات اور اس کی بنیاد پر جامع پلان مرتب کیا۔ گزشتہ 4  سالوں کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ میں کمی آئی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ اینٹی منی لانڈرنگ(AML)  اور کائونٹر ٹیریرسٹ فائنانسنگ(CFT)  قوانین میں مسلسل بہتری ہے جس میں مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات وضع کئے گئے۔ گزشتہ 2 سالوں میں پاکستان کی مجموعی پیشرفت میں پاکستان نے غیر رسمی /باضابطہ قانونی معاونت کرتے ہوئے اسٹینڈ ایلون منی لانڈرنگ ایکٹ 2020 ء کو نافذ کیا اور 26,630  شکایات پر کارروائی کی گئی۔
 اسلام آباد  (خبرنگار خصوصی)  ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے فیٹف ایکشن  پلانز کی تکمیل بہت بڑی کامیابی ہے۔ جمعہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ایکشن پلان پر عمل سے پاکستان کی وائٹ لسٹ کی راہ ہموار ہوئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ جی ایچ کیو میں قائم کور سیل اور قومی کوششوں سے یہ ممکن ہوا۔ آرمی چیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ کور سیل کی کوششوں سے پاکستان کا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ سول اور ملٹری ٹیم نے ایکشن پلان پر عمل درآمد یقینی بنایا۔

مزیدخبریں