لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے سانحہ ماڈل ٹائون پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریفوں کے ہاتھ 14 بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، شریفوں کو دوبارہ اقتدار مل جانا ساری قوم، نظام پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ شہدائے ماڈل ٹائون کے وارثوں کو انصاف اور قاتلوں کو سزا نہ ملنا بہت بڑا المیہ ہے، جو لوگ شہید ہوئے ان کے لواحقین آٹھ سال گزر جانے کے باوجود آج بھی در بدر ہیں اور انصاف نہ ملنے کی دہائی دیتے ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پولیس اور افسران کے ذریعے ماورائے عدالت قتل اور انسانیت کا قلع قمع کروانا شریفوں کا نہ صرف طرہ امتیاز ہے بلکہ آج بھی اقتدار ملنے کے بعد انہوں نے وہیں سے کام شروع کیا ہے۔ سپیکر چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ انہوں نے 15 جون 2022 کا اجلاس آئین پاکستان کے آرٹیکل 54 کی شق 3 کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیا تھا۔ سپیکر نے کہا کہ 14۔جون 2022 کو اپوزیشن اراکین اسمبلی نے سپیکر کو اجلاس طلب کرنے کیلئے ریکوزیشن دی تھی۔ جس پر سپیکر نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرتے ہوئے مورخہ 15۔جون 2022 کو دوپہر ایک بجے اجلاس طلب کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے علاوہ کسی اور جگہ طلب کردہ اجلاس کی کوئی آئینی اور قانونی حیثیت نہیں۔ اسمبلی کے رولز آف پروسیجر کے مطابق سپیکر کا طلب کردہ اجلاس سپیکر ہی prorogue کر سکتا ہے اور کسی کے پاس سپیکر کے طلب کردہ اجلاس کو ختم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
پرویزالٰہی
شریفوں کو دوبارہ اقتدار نظام پر سوالیہ نشان: پروی زالٰہی
Jun 18, 2022