ملتان (سماجی رپورٹر) وزیر اعظم پاکستان معائنہ کمشن اسلام آباد کے چیئرمین ممتازاحمد کمال نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان پاور سیکٹر میں بہتری لانے کے لئے قابلِ عمل اصلاحات تیار کررہی ہے۔ بجلی کا بحران عارضی ہے جلد ہی قابوپالیاجائیگا۔ بجلی کمپنیوں میں فیلڈ سٹاف کی کمی حقیقی مسئلہ ہے جس کے لئے مربوط اقدامات اْٹھائے جائیں گے۔ گردشی قرض میں کمی لانے کے لئے واجبات کی وصولیاں ہنگامی بنیادوں پر کی جائیں۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی مشاورت سے پاور سیکٹر میں بہتری لانے اور صارفین کو بہتر سہولیات مہیاکرنے کے لئے ایسی پالیسیاں بنارہے ہیں جن پر عملدرآمد ممکن ہو اور ان سے سسٹم میں بہتری لائی جاسکے۔ سٹاف کی کمی کے باوجود میپکو کی کارکردگی دیگر بجلی کمپنیوں سے بہتر ہے اسے حکومتی اقدامات سے مزید بہتر بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میپکو ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرمعائنہ کمشن کے ممبران ڈاکٹر فیصل سعید اور محمد صالح نوریجو بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے اسے بہتر بنانے سے ملک بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ اگست میں ملک بھر کی تمام بجلی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو قابلِ عمل پالیسیوں سے متعلق احکامات دیں گے ان پالیسیوں پر عملدرآمد کرکے کمپنیوں کو درپیش مسائل میں بھی کمی واقع ہوگی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر میپکو انجینئر مہر اللہ یار بھروانہ نے معائنہ کمیشن کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ میپکو جنوبی پنجاب کی 3کروڑ71لاکھ افراد پر مشتمل آبادی کو بجلی فراہم کرنے اور سب سے بڑا بجلی کا تقسیمی نظام رکھنے والی ملک کی سب سے بڑی بجلی کی تقسیم کمپنی ہے۔ میپکو کی سرحدیں لیسکو، فیسکو، سیپکو، کیسکو اور پیسکو سے ملتی ہیں اور صارفین کی تعداد75لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ صارفین کی تعداد بڑھنے کے باوجود 5سال کی مدت سے نئی بھرتیاں نہیں ہوئیں۔ ٹیکنیکل سٹاف مدت ملازمت پوری کرکے ریٹائر ہو رہا ہے۔ میپکو نے نئے کنکشنوں کی فراہمی اورجلنے والے میٹروں کی ہنگامی بنیادوں پر تبدیلی کے لئے میٹریل کا بندوبست کرکے 2لاکھ94ہزار نئے کنکشنز اور 2لاکھ11ہزار خراب میٹروں کی تبدیلی یقینی بنائی ہے جس سے نئے کنکشنوں کی درخواستوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔
پاور سیکٹر