اسلام آباد (عترت جعفری )پاکستان پےپلز پارٹی اور مسلم لےگ ن مےںسب اچھا نہ ہونے کی اطلاعات تو بہت پہلے سے تھےں تاہم بجٹ کے اعلان کے بعد اب تضاد کھل کر سامنے آ گئے ہے ،بےان بازی شروع ہو گئی ہے ،بظاہر بجٹ مےںسےلاب ذدہ علاقوں کا مسئلہ بناےا گےا ہے تاہم ا ظاہر کردہ اختلاف ہے جبکہ اندورن خانہ بہت سے دوسرے امور بھی موجود ہے جوراہےں جدا کرنے کا سبب بن سکتے ہےں ،مگر ےہ بات طے ہے کہ30جون ےعنی بجٹ کی منطوری تک کوئی کچھ نےا نہےں ہونے والا ہے ،پی پی پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کا اختلاف تو طے ہو جائے گا ،جو دوسرے امور ہےن ان مےں انتخابات کا وقت پر انعقاد،اور پنجاب کی سےاست مےں نئی سےاسی قوت کا سامنے آنا دراصل وہ معاملہ جس کو پی پی پی شک کی نظر سے دےکھ رہی ہے ،پی پی پی کے زرائع نے بتاےا ہے کہ پی پی پی کے چئےر مےن بلاول بھٹو زرداری نے گذشتی چند روز مےں پارٹی کی سیئنر قےادت ست ملاقاتےں کےں تھےں جس مےں اکثر راہنماوں نے پارٹی چئےر مےن کو کہا کہ پی پی پی کو وقت پر الےکشن کے بارئے مےں کھل کر بات کرنا چاہئے ،اس حوالے سے جے ےو آئی کے امےر مولانا فضل الرحمان ، مسلم لےگ ن کے راہنماوں جن مےں مرےم نواز شرےفشام ہے کے بےانات جن مےں نئے الےکشن پر بات کی گئی تھی پر تبادلہ خےال ہوا ،ان بےانات مےں کہا گےا تھا کہ اےوان نئے الےکن کا فےصلہ کرئے گا ،ےا لاےکشن ہونے چاہئے مگر دوسرے عوامل بھی دےکھنا ہوتے ہےں ،ان بےانات کو سامنی رکھ کر چئےر مےن کو مشورہ دےا گےا کہ وہ پی پی پی کی جانب سے کھل کر موقف بےان کرےں جس مےں آئنی معےاد کے اندر نئے الکشن کے انعقاد کو لازمی کہا جائے ،ےہ رائے بھی گئی گئی کہ پی ڈی اےم کی رکن جماعتےں الےکشن کے بارے مےں پانے موقف پر نظر ثانی کر رہی ہےں ،بند کمروں کی اس مشاورت مےں سابق صدر کے بےان کا ذکر بھی ہوا جس مےں ان سے منسوب کےا گےا تھا کہ الےکشن مےں کراﺅ ں گا ،جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ان سابق صدر نے ان سے ا کبھی اےسی کوئی بات نہےں کی،ذرائع نے بتاےا ہے کہ گذشتہ روزخوزاہ خےلہ مےں جلسہ مےں بلاول بھٹو نے پارٹی پالےسی کو بےان کےا اور واضحکےا کہ عام اننتخابات مےں کوئی تاخےر نہےں ہونا چاہئے ، ان ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی پی کا م موقف ہے کہ اکتوبر مےں الےکشن ہونا چاہئے ، پی پی پی اےک نئی سےاسی جماعت کوپنجاب اور خصوصا جنوبی پنجاب کےحوالے سے خطرہ سمجھ رہی ہے ،پی ٹی آئی کے کمزور پڑنے کے بعد پی پی پی جنوبی پنجاب مےں بر تری کے لئے سرتور کوشش کر رہی ہے ،تاہم نئی جماعت کے بننے کو اپنے خلاف چال سمجھ رہی ہے ، کہےن نہ کہےں اسے حلےف جماعت کا ہاتھ محسوس ہو رہا ہے ،ان ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کی منظوری تی معاملات سلگتے رہےں گے مگربجٹ منطور کرواےا جائے گا،بجٹ کی منطوری کے بعد سےاسی داو پےچ بڑھ جائے گا ۔
تضادات