اسلام آباد+ سوات (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ بڑے فخر سے سوات کی وادی میں کھڑے ہو کر جئے بھٹو کا نعرہ بلند کر رہے ہیں، وزیراعظم کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے پیسہ نہیں ملا تو پیپلز پارٹی بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی۔ سوات میں خوارزہ خیلہ کے مقام پر جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور حکومتی معاشی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پی پی چیئرمین نے وزیراعظم کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے پیسہ نہیں ملا تو پیپلز پارٹی بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی انہوں نے وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم پر دوہرے معیار کا الزام لگا دیا اور کہا کہ وزیراعظم نے کہا کچھ اور بجٹ میں کچھ اور سامنے آیا، ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا وزیراعظم اپنی ٹیم میں شامل ان لوگوں سے حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں انہوں نے خود سیلاب کی تباہی دیکھی وہ سیلاب متاثرین سے کئے گئے وعدے پورے کریں، ہم عوام کا خیال رکھتے ہیں جبکہ دوسری جماعتیں مخصوص افراد کا خیال رکھتی ہیں۔ بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی الیکشن کیلئے تیار ہے، اتحادیوں سے بھی کہیں گے کہ تیاری پکڑیں، جس طرح میئر کراچی کا الیکشن جیتے ہیں اسی طرح پورے ملک میں جیت کر دکھائیں گے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ چار سال وفاق میں چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت مسلط تھی اس دور میں جو لوگ گالی دیتے تھے وہ لوگ وزیر بن جاتے تھے۔ سوات کے عوام دہشتگردوں سے بہادری کے ساتھ مقابلہ کر رہے تھے جب ہم نے حکومت سنبھالی ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم ان دہشتگردوں سے مقابلہ کریں گے، انہوں نے کہا کہ جو سلیکٹڈ ہم پر جو مسلط کیا گیا تھا اس نے دہشتگردوں کو واپس یہاں آباد کرایا ہم دہشت گرد سے مقابلہ کریں گے۔ 9 مئی کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں جو ملوث تھے ان کو پیغام ہے ہم آپ کو معاف نہیں کریں گے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا، ہمارے جیالوں نے اپنے آپ کو جلا دیا۔ 19 سال کی عمر میں میں نے کہا تھا کہ جمہوریت ہمارا انتقام ہے، انہوں نے کہا کہ جولوگ سنگین جرائم میں ملوث ہیں ان کو ہمارے حوالے کرنا پڑے گا ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہمیں آپریشن کرنا پڑے۔ اس مطالبے میں پی پی کی سوچ اور سوات کے عوام کی سوچ ایک ہی ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایک طرف دہشت گردی کا مسئلہ پہلے سے تھا مگر سیاسی دہشت گردی کو بھی روکنا پڑے گا سیاسی دہشتگردی کا جواب سختی سے دینا پڑے گا۔ نو مئی میں ملوث افراد کو عبرت کا نشان بنا دیں گے، سیاسی دہشت گردوں کیخلاف سخت ایکشن لینا چاہیے۔ سوات میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سوات آکر بہت خوشی ہو رہی ہے، پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، سوات کے عوام نے دہشت گردی کا بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا، جو دہشت گرد افغانستان بھاگ چکے، ان کو چیئرمین پی ٹی آئی واپس لائے، پیپلز پارٹی سوات کے امن پر کبھی سودا نہیں کرے گی، افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی معاشی ترقی ہوگی، ہم امن کیلئے کسی دہشت گرد کے آگے جھکنے کو تیار نہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ہے کہ چار سال وفاق میں ایک حکومت مسلط رہی، سیاسی دہشت گردی کو بھی ہمیں روکنا پڑے گا، سیاسی دہشت گردی کا جواب سختی سے نہیں دیں گے تو معاملہ بڑھتا جائے گا۔ نو مئی واقعات کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، کٹھ پتلی، سلیکٹڈ امپائر کی انگلی کی وجہ سے سیاست میں تھے، سلیکٹڈ کو عدم اعتماد کی وجہ سے باہر نکالا گیا۔ ایک رات جیل میں گزارنے پر انہوں نے اعلان جنگ کر دیا، نو مئی کو انہوں نے سازش کے تحت حملہ کرایا تھا۔ اگر ان کو قانون کے کٹہرے میں نہیں کھڑا کریں گے تو ملک کا نقصان ہو گا۔ آپ نے زرداری، میاں نواز شریف، چیئرمین پی ٹی آئی کا دور بھی دیکھا، کیا آپ کو نواز شریف، چیئرمین پی ٹی آئی یا زرداری دور میں زیادہ روزگار ملا، کپتان تو روزگار چھینتا تھا، معاشی حالات ایسے ہیں ہر شخص پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کا منشور معاشی مسائل کا حل ہے، بے نظیر انکم سپورٹ انقلابی پروگرام سے غریب کو فائدہ ہو رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں غربت، مہنگائی سے ہے، وقت آگیا ہے اب نوجوانوں کو موقع ملنا چاہیے، مجھ سے پہلے بزرگ وزرائے خارجہ لگائے گئے تھے، چودہ ماہ میں وہ کام کر دکھائے جو بزرگ وزیر خارجہ نہیں کر سکے۔ چودہ ماہ میں پوری دنیا کو دیکھا ہے، کبھی کوئی امریکی سازش کہتا ہے، کوئی سازش نہیں ہے دنیا پاکستان کے ساتھ چلنے کو تیار ہے۔ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں تمام اتحادیوں اور سیاسی جماعتوں کو الیکشن کی تیاریاں اور مقابلہ کرنا چاہئے، الیکشن کیلئے تیاریاں کریں پیپلز پارٹی الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہے، اتحادی ہمت کریں اور الیکشن لڑیں بجٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ بجٹ اسحاق ڈار نے پیش کیا اس میں پیپلز پارٹی کا کردار بہت کم ہے۔ بجٹ کے حوالے سے بلاول نے مزید کہا کہ جس طرح میئر کراچی کا انتخاب پیپلز پارٹی نے جیتا ہے بالکل اسی طرح پورے ملک میں الیکشن جیت کر دکھائیں گے۔
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاق کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سندھ کی سکیم نہیں رکھی گئیں تو حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ وفاق کو سندھ کو ترجیح دینا ہوگی، کراچی کی سکیم کے پیسے رکھنا ہوں گے۔ سندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر میں کہا 1750ارب روپے رکھے ہیں، سندھ کے ساتھ ناانصافی قبول نہیں سندھ حق ملنا چاہئے، اس طرح کام نہیں چل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم سے ملکر آیا ہوں 7 نئی اسکیمیں ڈالی گئی، وفاق سے 29 ارب روپے رکھے گئے، ہم نے کل کہا کہ سندھ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔´ آئندہ چند روز میں ہماری میٹنگ ہے ہاو¿سنگ کی سکیم میں ون تھرڈ ہم نے اور آپ نے ملکر کرنا ہے، سکیم کیلئے انہوں نے 25 ارب رکھے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ترقیاتی سیکٹر میں ہم اس سال تین سوارب سے تجاوزکریں گے، کے فور منصوبے کیلئے 34 ارب رپے رکھے گئے تھے، میں نے مخالفت کی یہ منصوبہ مکمل نہیں ہو سکتا، اس منصوبے کیلئے دوبارہ کمیٹی بنائی گئی اور اس میں جو خرابی تھی اس کو درست کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جب خود تحقیقات کے بعد 126ارب بجٹ رکھا، منصوبے کیلئے بجلی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا، اس مرتبہ بھی 15 ارب رپے رکھے گئے ہیں، میں منصوبے پر رکھے گئے پیسوں پر خوش نہیں ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم میچوئر پارٹی ہے پر اس مرتبہ میچوئر فیصلے نہیں کئے۔ اپنی کمزوریوں کا الزام ہم پرنہ لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو ہم ہاتھ جوڑ کر کہتے رہے الیکشن لڑ لو، استحکام صرف پیپلز پارٹی لائی ہے، صحت کے شعبے میں پانچ سال میں ہم نے 840 ارب روپے خرچ کئے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کل سردار شاہ نے خواجہ اظہار کو بھرپور جواب دیا، خواجہ اظہار کا دل دماغ ساتھ نہیں تھا، اس اسمبلی نے پاکستان بنایا اس اسمبلی نے ریسولیشن پیش کیا تو آپ اپنے گھر آئے۔