اسلام آباد،لاہور (نمائندہ خصوصی، نیوز رپورٹر)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے سفر کو روکنے والوں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی،گزشتہ حکومت کے چار سالہ تاریک دور میں لاہور سے دانستہ طور پر بدلہ لیا گیا،بین الاقوامی کمپنیوں کو بے جا ہراساں کیا گیا،کمپنیوں کو تباہ کرکے سیاسی بھرتیوں سے اداروں کو تباہ کیا گیا،زیراعظم محمد شہباز شریف سے ترکیہ کی معروف کمپنی البراک گروپ کے صدر احمد البراک نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ البراک نے لاہور میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ میں گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے گزشتہ دور میں ہم نے لاہور کے رہائشیوں کو بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کیں،لاہور میں بین الاقوامی سرمایہ کاری سے جدید سفری سہولیات، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور روزگار کے مواقع پیدا کئے ،البراک گروپ کے وفد نے پاکستان میں دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہارکیا۔ملاقات میں وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ، مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما خواجہ حسان، ترک البراک گروپ کے صدر کے علاوہ کمپنی بورڈ ممبرز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔وزیرِ اعظم کے حالیہ دورہ ترکیہ کے دوران البراک گروپ نے وزیرِ اعظم کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی اور جلد پاکستان کے دورے کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ درےں اثنا وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سابق وزیر مملکت و سابق رکنِ قومی اسمبلی سید جاوید علی شاہ نے ملاقات کی۔ہفتہ کو وزیر اعظم میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ میری دعائیں ان سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں،جنہوں نے یونان کے ساحل سے بحیرہ روم میں بدقسمت کشتی کے حادثے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ ایتھنز میں ہمارے سفارت خانے نے ہیلینک کوسٹ گارڈ کے ذریعے بچائے گئے 12 پاکستانیوں کی شناخت کی ہے۔مزید تازہ ترین صورتحال کے لیے سفارت خانہ یونانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے۔جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک میں متبادل ذرائع سے توانائی بالخصوص شمسی توانائی سے متعلق پالیسی سازی پر جائزہ اجلاس کی ِ صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں حکومت نے متبادل ذائع بالخصوص شمسی ذرائع سے بجلی کی پیداوار کیلئے اقدمات یقینی بنائے ہیں. وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے عمل کو تیز کیا جائے.شمسی سے نہ صرف کم لاگت بجلی کی پیداوار ممکن ہوگی بلکہ قیمتی زرمبادلہ بھی بچایا جا سکے گا. اس لئے شمسی توانائی سے متعلق پالیسی سازی کے عمل کو تیز کرکے جلد اسے حتمی شکل دی جائے پاکستان میں شمسی توانائی کی وسیع استعداد موجود ہے۔