سندھ کے شہروں سانگھڑ اور حیدر آباد میں ظلم کا نشانہ بننے والی اونٹنی کے بعد زخمی گدھے کو بھی علاج کیلئے کراچی منتقل کردیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سانگھڑ میں کلہاڑی کے وار سے اونٹنی کی ٹانگ کاٹی گئی جب کہ اس کے ایک دو روز بعد حیدرآباد میں بھی بے زبان گدھے پر بہیمانہ تشدد کے بعد اس کی ٹانگ کاٹ دی گئی تھی۔اس حوالے سے پولیس نے بتایا تھا کہ حیدرآباد میں سیری کے علاقے میں میر رند نے لڑائی کے دوران راستے پر موجود گدھے کو کلہاڑیوں سے مارا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا۔ اور عدالت میں پیشی کے بعد ملزم میر رند کو جیل بھیجا گیا۔تاہم اس حوالے سے نجی ٹی وی نے یہ اہم خبر دی ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر حیدر آباد میں تشدد کا نشانہ بننے والے گدھے کو بھی علاج کے لئے کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ زخمی گدھے اور زخمی اونٹنی کے علاج کا خرچ سندھ حکومت برداشت کرے گی۔’جان بچانےکیلئے مسلسل کھڑا رکھنا پڑیگا‘خیال رہے کہ گدھے سے قبل سانگھڑ میں وڈیرے کی جانب سے ٹانگ کاٹنے کے ظلم کا شکار اونٹنی کو کراچی منتقل کیا گیا تھا۔اس حوالے سے سماجی کارکن سارہ جہانگیر کی تنظیم سی ڈی آر ایس بینجی پراجیکٹ فار اینیمل ویلفیئر نے آٹھ ماہ کی زخمی اونٹنی کو سانگھڑ سے ریسکیو کرکے کراچی کے ایک شیلٹر ہوم میں منتقل کیا اور یہ فی الحال وہاں زیرِ علاج ہے۔سارہ جہانگیر نے بی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اونٹنی کی آگے کی ایک ٹانگ کٹی ہوئی ہے، اس کا درد کم کرنے اور زخم خشک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور اب اس کے علاج کے لیے دبئی میں بھی ماہرین سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کا مستقل حل مصنوعی ٹانگ ہے، ابھی یہ چھوٹی ہے، صرف آٹھ ماہ کی ہے۔ اگر یہ بیٹھتی ہے تو اس کو پیٹ اور گیس کے مسائل ہوسکتے ہیں، جس کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں۔ اس لیے اس کو مسلسل کھڑا رکھنا ہوگا۔‘