گورنر سندھ کامران ٹیسوری سانگھڑ سے زخمی حالت میں علاج کیلئے لائی گئی اونٹنی کیمی کو دیکھنے شیلٹر ہوم پہنچ گئے جس پر انہیں سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔مینجر اینمل شیلٹر کے مطابق اونٹنی کیمی کا انفیکشن صحیح ہو رہا ہے لیکن کیمی اب بھی تکلیف میں ہے، کیمی کی ٹانگ سے سوجن ختم ہوئی ہے اور آج اسے دوبارہ مرہم پٹی کی ہے۔
ان کے مطابق انسانوں کی موجودگی کیمی کو پریشان کر دیتی ہے، اینیمل شیلٹر ہوم میں موجود دیگر جانور بھی انسانوں کے ہجوم کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں۔ دوسری جانب زخمی اونٹنی کی عیادت کیلئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی اینمل شیلٹر پہنچ گئے جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اونٹنی کے زخمی ہونے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے، اونٹنی کو ہمارے مذہب میں خاص مقام حاصل ہے، اونٹنی کے قتل پر اللہ نے ایک قوم پر عذاب نازل کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات پر کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہیے، بے زبان جانور کے ساتھ زیادتی کی گئی، آج ہم اگر کچھ کرنہیں سکتے لیکن آواز تو اٹھا سکتے ہیں۔اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری اور سینیٹر قرۃ العین مری نے سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے گورنر سندھ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔شازیہ مری نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ گورنر سندھ آج کیمی اونٹنی کی عیادت کررہے ہیں، میں ان سے درخواست کروں گی کہ براہ کرم اس معاملے کو سرکس یا فوٹو سیشن میں نہ بدلیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ اونٹنی زخمی ہے اس لیے گھبراہٹ کا شکار اور خوفزدہ ہے، اونٹنی کی دیکھ بھال کو ظاہر کرنے کے اور بہت سے پرسکون طریقے ہیں۔سینیٹر قرۃ العین مری نے بھی تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اونٹنی کیسا محسوس کر رہی ہوگی اس کے بارے میں کسی کو تھوڑی سی پرواہ نہیں اور کوئی بھی اینیمل سینکچری کے عملے کی بات نہیں سن رہا۔