حیدر آباد+ کراچی (ثناء نیوز) صوبہ سندھ کے آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگھن نے کہا ہے کہ کراچی، حیدر آباد اور سکھر کی جیلوں میں انتہائی خطرناک قیدی موجود ہیں اور دہشت گردوں کی جانب سے ان جیلوں پر حملے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ حیدر آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نصرت حسین منگھن نے کہا کہ وفاقی حکومت اور حساس اداروں کی جانب سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کراچی، حیدر آباد اور سکھر کی جیلوں سمیت سندھ کی تمام جیلوں پر دہشت گردوں کے حملے کا خدشہ ہے جس کے باعث جیلوں کے باہر پولیس اور رینجرز کی نفری کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ جیلوں کے اندر ایف سی اور قیدی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور دیگر سکیورٹی اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی سینٹرل جیل پر سکیورٹی کے لئے پہلے ہی 7 جیمرز لگا دیئے گئے ہیں جبکہ حیدر آباد اور سکھر کی جیلوں سمیت سندھ کی دیگر جیلوں میں بھی جلد جیمرز لگائے جائیں گے۔ سنٹرل جیل کراچی سے 80 ہائی پروفائل قیدیوں سمیت 300 قیدیوں کو مکمل کی دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگھن کے مطابق حساس اداروں نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں سنٹرل جیل کراچی پر ممکنہ طور پر دہشت گردی کا حملہ ہونے کا خطرہ بیان کیا ہے جس کی وجہ سے 80 ہائی پروفائل قیدی ہے جس میں کالعدم تنظیم کے دہشت گرد ہیں جبکہ سیاسی اور مذہبی تنظیموں کے ٹارگٹڈ کلر بھی شامل ہیں۔ آئی جی جیل خانہ جات نصر منگھن کے مطابق ممکنہ خطرے کے پیش نظر جیل میں 150 خفیہ کیمرے اطراف میں نصب کئے گئے ہیں اور تین جیمرز بھی نصب کئے گئے ہیں جس سے موبائل نیٹ ورک کو کنٹرول کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جیل کے گرد بم پروف دیوار بنائی جا رہی ہے۔ آئی جی نے کہا کہ 150 سے زائد مزید سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا جوکہ بلٹ پروف جیکٹس اور سنائپر بندوقوں سے لیس ہوں گے اور جیل کی چھت پر ڈیوٹی دیں گے۔