امریکی بحریہ کا آپریشن: لیبیائی قذاقوں سے بحری جہاز چھڑا لیا، 6 پاکستانی بھی سوار ہیں

Mar 18, 2014

واشنگٹن(ثناء نیوز+ آئی این پی) امریکی وزارت دفاع کے مطابق امریکی نیوی کے سیلرز نے بحیرہ روم میں کارروائی کرتے ہوئے 3 لیبیائی باشندوں کے ہاتھوں اغوا کئے گئے تیل بردار بحری جہاز مارننگ گلوری کو چھڑا کر دوبارہ لیبیا بھجوا دیا، کارروائی کے دوران کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ یرغمال کئے گئے جہاز میں عملے میں 6 پاکستانی بھی شامل ہیں جن میں کیپٹن مرزا نعمان بیگ، چیف آفیسر غفران مرغوب احمد، سیکنڈ آفیسر سید محمد مہدی شمسی، تھرڈ آفیسر سید آصف حسن، نیک زادہ اور محمد ارشاد شامل ہیں۔ واضح رہے کہ مارننگ گلوری نامی بحری جہاز شمالی کوریا میں رجسٹرڈ ہے جسے لیبیا سے باغیوں نے 2 لاکھ بیرل تیل کے ہمراہ اغوا کرلیا تھا، واقعہ کے بعد شمالی کوریا نے جہاز سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا جس کے بعد سے اس کا کوئی پتہ نہیں تھا۔ واقعہ پر لیبیا کی پارلیمنٹ نے اس وقت کے وزیر اعظم علی زیدانی کو برطرف کردیا تھا۔ دریں اثناء بحری جہاز کے کیپٹن ڈاکٹر نعمان بیگ کے والدین اور اہلیہ نے حکومت سے فوری طور پر نعمان سمیت دیگر عملے کو پاکستان لانے کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سوموار کے روز لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو میں کیپٹن نعمان کے والد، والدہ اور ان کی اہلیہ نے کہاکہ ہم انتہائی خوش ہیں کہ امریکہ نے پاکستانی بحری جہاز کو قزاقوں کے قبضے سے آزاد کروا لیا ہے لیکن اب ہمیں یہ اطلاعات آ رہی ہیں کہ کیپٹن نعمان سمیت دیگر عملے کو پاکستان لانے کے بجائے لیبیا  کے حوالے کیا جا رہا ہے اگر ایسا ہوا تو اس سے مزید مسائل پیدا ہوںگے اس لئے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر سارے معاملے کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہاکہ نعمان کا ہم سے 2سے 3بار رابطہ ہوا ہے لیکن جب سے امریکہ نے بحری جہاز کو قزاقوں سے آزاد کروایا ہے اس کے بعد سے ان کا سیٹلائٹ فون بند ہے اور انٹرنیٹ کے ذریعے بھی ان سے رابطہ نہیں ہو رہا۔ کیپٹن نعمان بیگ کی اہلیہ قرۃ العین نے کہا کہ مال بردار بحری جہاز مارننگ گلوری سے دو راکٹ ٹکرائے، بحری قذاقوں نے ان کے شوہر کو مزاحمت کرنے پر پانی میں بھی پھینک دیا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ کیپٹن نعمان زندہ بچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن سعودی عرب کے السعود کمپنی کے مال بردار جہاز کے ساتھ سفر پر گئے تھے کہ لیبیا کے قریب بحری قذاقوں نے جہاز اغواء کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ بحری قذاقوں سے حکومت اور نیوی حکام سمیت کسی نے بھی رابطہ نہیں کیا۔ صرف انصار برنی ایسے شخص ہیں جو کیپٹن نعمان کی رہائی کے لئے بحری قذاقوں سے رابطہ میں تھے۔ قراۃ العین نے کہا کہ کیپٹن نعمان کی رہائی پر اللہ کا جتنا شکر ادا کریں اتنا کم ہے۔ کیپٹن نعمان بیگ نے 1998ء میں نیوی جوائن کی تھی، ان کے دو بچے چار سالہ نوفل نعمان اور اڑھائی سالہ شاویز ہیں۔ نعمان بیگ کا آبائی شہر ملتان ہے لیکن چند سال قبل وہ اپنی فیملی کے ساتھ کراچی منتقل ہو گئے تھے۔

مزیدخبریں