چولستان میں بھی تھر جیسی صورتحال کا خدشہ، نقل مکانی شروع، لوگوں کے مویشی مرنے لگے

رحیم یار خان (نوائے وقت رپورٹ) رحیم یار خان کا صحرائی سلسلہ چولستان بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کا شکار ہے۔ پانی کے ذخائر ختم ہونے کی وجہ سے یہاں تھر جیسی صورتحال کا خدشہ بڑھتا جارہا ہے۔ مقامی آبادی نے مال مویشیوں کے ساتھ نقل مکانی شروع کردی ہے۔ رحیم یار خان میں 16 لاکھ ایکڑ رقبہ پر محیط چولستان کا صحراروہی ہے۔ یہاں بھی بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے انسانی اور جنگلی حیات کی بقاء کو درپیش خطرات میں اضافہ ہورہا ہے۔ 2010ء کے بعد سے بارشیں تسلسل کے ساتھ نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔ بھوک سے مرنے والے مال مویشیوں کی باقیات ریت میں جگہ جگہ بکھری نظر آتی ہے۔ حالیہ خشک سالی کی وجہ سے بارش کا پانی جمع کرنے کے تمام ذخائر خشک ہوگئے ہیں۔ چراگاہیں سوکھ جانے سے مال مویشیوں کی خوراک کے مسئلے نے روہی کے لوگوں نے مال مویشیوں کے ساتھ آبادی کی جانب نقل مکانی شروع کردی۔ چولستان میں 3 سال سے بارش نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی بڑھ گئی ہے۔ ٹوبے خشک ہوگئے ہیں اور کنوئوں میں بھی پانی نہیں۔ پانی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کررہے ہیں۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چولستان میں خشک سالی سے متعلق خبریں درست نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چولستان میں اگر لوگوں کو مشکلات ہیں تو انہیں حل کیا جائے گا۔ چولستان کی آبادی ایک لاکھ 55 ہزار ہے۔ تمام آبادی دیہات میں الاٹ زمینوں پر آباد ہے۔ صرف 5 سے 10 فیصد لوگ صحرا میں جانوروں کو لیکر جاتے ہیں جہاں چارہ اور پانی میسر ہوتا ہے حالات ٹھیک ہونے پر وہ واپس دیہات میں آجاتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...