لاپتہ افراد میں کمی کی بجائے اضافہ‘ تعداد ایک ہزار بیس ہو گئی

لاہور (معین اظہر سے) ملک میں لاپتہ افراد کی تعدادمیں 2010 کے بعد ہونے والا اضافہ کم نہیں ہو سکا اس وقت بھی کمشن آف انکوائری کے پاس ایک ہزار 20 لاپتہ افراد کے کیس ہیں جبکہ 590 کیسز میں لاپتہ افراد ٹریس کر لئے گئے پھر بھی لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ سب سے زیادہ لاپتہ افراد کو خیبرپی کے میں بازیاب کیا گیا جبکہ اس وقت بھی خیبر پی کے میں سب سے زیادہ لاپتہ افراد ہیں جن کی تعداد504 ہے دوسرے نمبر پر پنجاب ہے جس میں لاپتہ افراد کی تعداد 196 ہے۔ تاہم بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی کا عمل سب سے سست ہے۔ لاپتہ افراد کے لئے قائم کمشن کی ہدایت پر ملک کے مختلف اضلاع میں حساس اداروں پر مشتمل کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں جن کو 45 روز میں رپورٹ دینے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں لاپتہ افراد کی تعداد میں کمی کی بجائے دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کمشن آف انکوائری کے مطابق اسلام آباد میں 21 افراد، پنجاب میں 196 افراد، سندھ میں 183 افراد، خیبر پی کے میں 504 افراد، بلوچستان میں 81 افراد، فاٹا میں 25 افراد، آزاد کشمیر میں 9 افراد جبکہ گلگت بلتستان میں 1 فرد لاپتہ ہے۔ جنوری 2011ء کے بعد کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا اس عرصہ سے اب تک اسلام آباد میں 55 ، پنجاب میں 385 ، سندھ میں 198 ، جبکہ خیبر پی کے میں 664 ، بلوچستان میں 104 ، فاٹا میں 43 ، آزاد کشمیر میں 22 ، گلگت بلتستان میں 1 کیس کا اضافہ ہوا جبکہ 472 افراد ٹریس کئے گئے ان میں اسلام آباد میں 21 ، پنجاب میں 164 ، سندھ میں 24 ، خیبر پی کے میں 186 ، بلوچستان میں 50 ، فاٹامیں 19 ، آزاد کشمیر میں 8 ، افراد ٹریس ہوئے جبکہ جن افراد کو ٹریس نہیں کیا جاسکا وہ جاں بحق ہو گئے ان کی تعداد 118 ہے۔ ملک کی اعلی عدالتوں کی طرف سے حکومت اور دیگراداروں کو بار بار لاپتہ افراد کو بازیاب کروانے کے لئے پر ہدایات جاری کرنے کے لئے انتظامی ، پولیس اور دیگر حساس اداروں کے افسران لاپتہ افراد کے حوالے سے زیادہ سنجیدگی سے کام نہیں کر رہے اس کی وجہ یہ ہے اداروں کی طرف سے بعض اوقات افراد کی موجودگی کے بارے میں سینٹرل نظام کے تحت اطلاع نہیں ہوتی جس کی وجہ سے مقامی حساس ادارہ انکار کر دیتا ہے جس کے بعد کئی مرتبہ حساس ادارے کے دیگر سیل ان افراد کو موجودگی کی اطلاع دے دیتے ہیں۔ اس کے لئے ملک کے مختلف اضلاع جن میں لاپتہ افرا دکی تعداد زیادہ ہے ان میں کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ پنجاب میں ہوم سیکرٹری پنجاب نے فیصل آباد، گوجرانوالہ ، اور راولپنڈی کی کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن جاری کر دئیے۔ ان میں سٹی ڈسٹرکٹ پولیس افسر ان کا سربراہ ہوگا اس کے ممبران میں سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ، آئی بی، آئی ایس آئی اور ایم آئی کا نمائندہ ممبر ہو گا۔ جس میں گریڈ 17 سے کم کا افسر ان کا ممبر نہیں ہوگا ، جبکہ ان کو کیس بھجوائے گئے ہیں اور ان کو مختلف کیسوں میں مختلف ٹائم فریم دیاگیا ہے کہ اس کی رپورٹ بھجوائیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...