سپریم کورٹ سے اپیل خارج، متحدہ کے کارکن صولت مرزا کو کل پھانسی دیدی جائے گی

اسلام آباد + کراچی (ایجنسیاں+نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے متحدہ کے کارکن صولت مرزا کی سزائے موت کیخلاف اپیل خارج کردی۔ صولت مرزا کو کل بلوچستان کی مچھ جیل میں پھانسی دی جائیگی۔ صولت مرزا کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 1999ء میں سابق ایم ڈی کے الیکٹرک شاہد حامد کو قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی تھی۔ سپریم کورٹ نے رجسٹرار آفس کا اعتراضات لگانے کا فیصلہ برقرار رکھا۔ صولت مرزا کی طرف سے نظرثانی کی درخواست کی گئی تھی۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ایک فیصلے کو دوبارہ چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ دوسری طرف سندھ ہائیکورٹ نے صولت مرزا کو مچھ جیل سے کراچی منتقل کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی۔ مجرم کی بہن نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ صولت مرزا کراچی کا رہائشی ہے، اہل خانہ صولت مرزا سے آخری ملاقات کیلئے بلوچستان نہیں جا سکتے اس لئے اسے مچھ جیل سے کراچی سنٹرل جیل منتقل کیا جائے۔ صولت مرزا کو کل 19 مارچ کو پھانسی دینے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ جیل میں بیوی بیٹے بہن اور بھانجے سے آخری ملاقات کرا دی گئی۔ جیل انتظامیہ نے مجرم کو کال کوٹھڑی میں منتقل کردیا ہے جبکہ جیل کے اطراف میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ مجرم کی وصیت کل جوڈیشل مجسٹریٹ قلم بند کریں گے۔ سندھ ہائیکورٹ نے مجرم شفقت حسین کی سزائے موت کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔ بی بی سی کے مطابق صولت مرزا کی پھانسی پر عملدرآمد کے بعد 2007ء کے بعد بلوچستان میں پھانسی کی یہ پہلی سزا ہوگی۔ مچھ جیل کے اہلکار نے بتایا کہ جیل میں پھانسی کی سزا پانے والے مجرموں کی کل تعداد 92 ہے۔ ان میں سے 13 افراد کی رحم کی اپیلیں صدر کے پاس ہیں۔

ای پیپر دی نیشن