قصور + مصطفی آباد/ للیانی (نمائندہ نوائے وقت + نامہ نگاران) سانحہ یوحنا آباد میں مظاہرین کے ہاتھوں زندہ جلائے جانے والے محمد نعیم کی میت اس کے ورثا کے حوالے کر دی گئی۔ اور اسے نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں لواحقین، مقامی ایم پی اے یعقوب ندیم سیٹھی، ایم این اے سلمان حنیف، ڈی سی او قصور اور ڈی پی او قصور سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ گنج شہدا المعروف قبرستان مولے شاہ میں رات ساڑھے 9 بجے ادا کی گئی۔ اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ قبل ازیں نعیم کے ورثاء اور علاقہ مکینوں نے ڈی این اے مکمل ہونے کے باوجود نعش واپس نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا اور قصور فیروز پور روڈ مصطفیٰ آباد کو ٹائر جلا کر بلاک کئے رکھا اور شدید نعرے بازی کی۔ انجمن تاجران ،پاکستان تحریک انصاف کی اپیل پر تاجروں نے اپنی دکانیں بند کر دیں اور دفتو روڈ، سرہالی روڈ اور دیگر خارجی راستوں کو مکمل بند کردیا جبکہ دوسری جانب مقامی انتظامیہ نے مصطفی آباد کے گردونواح میں چرچ اور رہائش پذیر عیسائیوں کے گھروں پر مکمل طور پر نگرانی کئے رکھی، کسی شخص کو باہر نہیں نکلنے دیا۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ حافظ نعیم کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے جب تک ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا، احتجاج جاری رہیگا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تھانہ نشتر پولیس نے مقتول کے بھائی سلیم کی رپورٹ پر نا معلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اوروزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی ہدایت پر ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔ احتجاج کے باعث فیروز پور روڈ کئی گھنٹے بلاک رہی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرے کے دوران پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری تعینات رہی اور مصطفی آباد کی مسیحی بستی اور گرجاگھر کے اردگرد بھی پولیس تعینات رہی۔ علاوہ ازیں حافظ نعیم کے گھر تعزیت کے لئے آنے والوں کا تانتا بندھ گیا۔ ایم پی اے محمد یعقوب، ندیم سیٹھی، ڈی سی او قصور عدنان ارشد اولکھ، ڈی سی او قصور رائے بابر سعید، پی ٹی آئی کے رہنما حسن علی خان سمیت سینکڑوں کی تعداد میں شہری، عوامی نمائندے اور صحافی ان کے گھر آئے اور نعیم کے والد محمد شفیع آرائیں سے اظہار تعزیت کیا۔ اس موقع پر شفیع آرائیں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا بیٹا محمد نعیم نہایت شریف النفس تھا۔ ظالموں نے اس کے بڑھاپے کا سہارا چھین لیا۔ بھائی سلیم نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کرکے انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔