لاہور+راولپنڈی+ فیصل آباد+ میانوالی+ جھنگ+ گجرات+ گوجرانوالہ+سانگلہ ہل+ کرا چی (نامہ نگار +ایجنسیاں+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک ہی روز پنجاب اور سندھ کی مختلف جیلوں میں 12 مجرموں کو پھانسی دیدی گئی جبکہ گجرات میں 2، ملتان اور ڈی جی خان میں ایک ایک مجرم کی پھانسی راضی نامہ ہونے پر روکدی گئی۔ آج راولپنڈی، میانوالی، فیصل آباد، جھنگ، جوہر آباد اور لاہورمیں 12 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں سزائے موت کے 3 قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ مبشر عباس، محمد شریف اور ریاض کو سخت سکیورٹی میں پھانسی دی گئی۔ ریاض نے 1995ء میں ایک شخص کو قتل کیا تھا جبکہ مبشر عباس اور محمد شریف نے 2012ء میں ایک ٹیکسی ڈرائیور کو اغوا کے بعد قتل کردیا تھا۔ مجرموں کی نعشیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔ کراچی کی سنٹرل جیل میں محمد فیصل اور محمد افضل کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ دونوں نے 1998ء میں ڈکیتی کے دوران کورنگی میں ایک شخص کو قتل کیا تھا۔ میانوالی میں سرگودھا سے تعلق رکھنے والے رب نواز اور ظفر اقبال کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ رب نواز نے ایک خاتون کو قتل کیا تھا جبکہ ظفر اقبال نے 2003ء میں اپنے والد کو قتل کیا تھا۔ راولپنڈی میں ملک ندیم اور محمد جاوید کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ سنٹرل جیل گوجرانوالہ میں اقبال کو پھانسی دی گئی۔ مجرم نے 1996ء میں شادی کے تنازع پر اپنے چچا کو قتل کیا تھا۔ سنٹرل جیل ملتان میں مجرم ظفر اقبال کو پھانسی دی گئی، مجرم نے 6 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا جبکہ ڈکیتی کے دوران ایک شخص کو قتل کرنیوالے مجرم وقار نذیر کی پھانسی پر عملدرآمد روکدیا گیا۔ مقتول کے لواحقین نے جیل حکام کو راضی نامہ پیش کردیا۔ فیصل آباد سینٹرل جیل میں سانگلہ ہل کے قتل کے مجرم محمد نواز کو پھانسی دی گئی۔ محمد نواز نے 1992ء میں دو افراد کو پانی کے تنازعہ پر قتل کردیا تھا۔ نواز رات بھر عبادت کرتا رہا۔ پاکپتن میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جواد عابد بیگ نے 2 مجرموں کے بلیک وارنٹ جاری کردئیے۔ اعجاز نے 2009ء میں ایک طالبہ کو تیزاب پھینک کر مار ڈالا تھا جبکہ احمد نے 2009ء ہی میں محبوبہ کی خاطر اپنے 2 بچوں کو ذبح کردیا تھا۔ دونوں قیدی ساہیوال سنٹرل جیل میں بند ہیں۔ ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں غلام محمد اور ذاکر حسین کو آج پھانسی دی جائیگی۔ میانوالی جیل میں قتل کے مجرم احمد نواز کو تختہ دار پر لٹکایا جائیگا۔ ڈسٹرکٹ جیل جوہر آباد میں 5 افراد کے قاتل اسد خان کو پھانسی دی جائیگی۔ اڈیالہ جیل میں آج رب نواز، طالب، گلستان، قدیر اور شبیر کو پھانسی دی جائیگی۔ مجرموں کی لواحقین سے آخری ملاقاتوں میں رقت آمیز جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ فیصل آباد میں دو بھائیوں کے قتل میں ملوث دو مجرموں کو آج سنٹرل جیل میں پھانسی دی جائیگی۔ شیخوپورہ کے علاقے مانانوالہ میں شفاعت علی اور محمد سعید نے 1998ء میں فائرنگ کر کے دو حقیقی بھائیوں کو قتل کیا تھا۔ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں آج ایک مجرم کو پھانسی دی جائیگی، طاہر بشیر عرف طاہر نے 2000ء میں سبزہ زار میں دکان کے باہر بورڈ لگانے کے تنازعہ پر ارشاد علی کو قتل کردیا تھا۔ لواحقین سے صلح ہونے پر ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں سزائے موت کے دونوں قیدیوں کی پھانسی پر عملدآرمد روکدیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اظہر محمود کے مدعیوں کے ساتھ راضی نامے پر مجسٹریٹ عاصم اور آصف چیمہ نے فی الوقت پھانسی روکنے کے احکامات سپرنٹنڈنٹ جیل کو جاری کردئیے جبکہ دوسرے ملزم زمان کی پھانسی 25 مارچ تک ملتوی ہوچکی ہے۔