گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۲)

Mar 18, 2015

رضا الدین صدیقی

(۱)حضور اکر م صلی اللہ علیہ وسلمنے ارشاد فرمایا ۔ اللہ تعالیٰ اس مسلمان کو سر سبز وشاداب رکھے گا جو میری بات(حدیث) سنے پھر اسے یا درکھے اور دوسروں تک پہنچادے ۔(ترمذی)(۲)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو لوگ کہیں (مجلس میں ) بیٹھے۔اور انہوں نے نہ اللہ کو یا د کیا اورنہ اپنے نبی پر دورد بھیجا تو قیامت کے دن یہ ان کے لیے نقصان اور حسر ت کا باعث ہوگا۔پھر اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کو (اس مجلس کی پاداش میں )عذاب دے اور چاہے تو (اپنے کرم سے) بخش دے (ترمذی )(۳)حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا دعا آسمان اور زمین کے درمیان میں ہی رُکی رہتی ہے۔ (اس وقت تک) اوپر نہیں جا سکتی جب تک حضور انور صلی اللہ علیہ وسلمکی ذاتِ گرامی پر درود نہ بھیجا جائے ۔(ترمذی)(۴)حضرت عبداللہ بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلمنے نماز کے بارے میں فرمایا ۔ جس نے نماز کی حفاظت کی اس کے لیے قیامت کے دن نماز نور ہوگی، اور مومن ہونے کی دلیل اور ذریعہ نجات ہوگی اور جس نے اس کی حفاظت نہ کی اس کے لیے نہ نور ہوگی اور نہ دلیل اور نہ نجات کا ذریعہ اور بے نماز قیامت کے دن قارون ،فرعون اور امیہ ابن خلف (جیسے کفا ر) کے ساتھ اٹھایا جائیگا۔ (سنن دارمی ، احمد ) (۵)حضرت ابو ہریر ہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں ،میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب جماعت کھڑی ہوجائے تو (اس میں شامل ہونے کے لیے) دوڑونہیں بلکہ (بڑے) سکون ووقار کے ساتھ جماعت سے ملو، جتنی رکعتیں امام کے ساتھ مل جائیں پڑھ لو اور جو رہ جائیں انہیں (امام کے سلام پھیرنے کے بعد) مکمل کر لو ۔(مسلم شریف)(۶)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی دوسروں کو نماز پڑھائے (یعنی امامت کرے) تو تخفیف کر ے (قرآت کو طول نہ دے ) کیونکہ مقتدیوں میں ضعیف، بیمار ، بوڑھے اور دوسروں کے سہارے کے محتاج ، بھی ہوتے ہیں اور جب کوئی شخص اکیلا نماز پڑھے توجس قدرچاہے طول دے (مسلم )(۷) حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کہ حضور اکرمصلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں جلوہ افروز ہوئے تو آپ نے دیکھا :ستون میں ایک رسی لٹک رہی ہے۔ آپ نے (اس کے بارے) دریافت کیا تو لوگوں نے بتایا کہ یہ ز ینب (نامی ایک صحابیہ) نے باندھی ہے۔ رات کو جب وہ کھڑی کھڑی تھک جاتی ہے تو اس کے سہارے کھڑی ہوجاتی ہے۔آپ نے یہ سن کر فرمایا یہ رسی کھول دو۔لوگو! تم اس وقت تک (نقل ) نماز پڑھو جب تک تم میں نشاط باقی رہے۔جب کوئی تھک جائے تو آرام کرلے(بخاری )۔

مزیدخبریں