لاہور (خصوصی نامہ نگار) علماءکی گرفتاریوں، ناجائز مقدمات اور مساجد سے لاﺅڈ سپیکر اتروا کر اذان تک محدود کرنے کیخلاف سنی مجلس عمل کے زیراہتمام داتا دربار سے ریگل چوک تک ریلی نکالی گئی۔ مقررین میں پیر محمد افضل قادری، علامہ خادم حسین رضوی، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، صاحبزادہ مختار رضوی، پیر مصطفی رضوی، پیر علی ذوالقرنین نقوی، مولانا محمد ضیاءاللہ قادری، پیر تنویر عالم، ڈاکٹر محمد عارف اور دیگر شامل تھے۔ سنی مجلس عمل کے چیئرمین افضل قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ سنی مجلس عمل مساجد اور دین کیخلاف ہونیوالی ہر قسم کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریگی۔ لاﺅڈ سپیکر ایکٹ کی آڑ میں علماءکو گرفتار کرکے ضرب عضب آپریشن کے خلاف گہری سازش کی جا رہی ہے۔ خودکش حملے حرام اور کفر ہیں۔ اسلام اس کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ پولیس دہشت گردوں کو پکڑنے کی بجائے جوتوں سمیت مسجدوں میں گھس کر مسجدوں کے سپیکر اتار رہی ہے۔ پولیس گردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ ریلی میں مختلف قراردادیں پیش کی گئیں جن میں حکمرانوں سے مطالبہ کیا گیا کہ بادشاہی مسجد سے چوری ہونے والے نعلین مبارک بازیاب کروائے جائیں۔ ممتاز حسین قادری کو فوراً باعزت طور پر رہا کیا جائے۔ دہشت گردوں کو اسلام اور پاکستان کا بدترین دشمن قرار دیا گیا اور پاک فوج اور ضرب عضب آپریشن کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا اورمطالبہ کیا گیا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک پاک فوج ضرب عضب آپریشن جاری رکھے۔ لاہور میں مسیحی برادری کے گرجا گھروں میں بم دھماکوں اور جانی ومالی نقصان کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ جن درندوں نے دو افراد کو زندہ جلایا ہے اس کیلئے غیر جانبدارانہ کمشن فوری قائم کرکے مجرموں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ پورے ملک کی مساجد اور مدارس سے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ نہ دینے کی ملک گیر تحریک چلائی جائے گی۔ گرفتارعلماءکو فوراً رہا کیا جائے۔
لاہور /ریلی