پشاور(این این آئی)جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبر پی کے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے مالاکنڈ جرگہ کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے اس کے ارکان کے ساتھ وزیر اعظم سے ملاقات کا وعدہ کیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ آنے والے صوبائی اور مرکزی بجٹ میں مالاکنڈ کی ترقی کے لیے رقم مختص کی جائے جرگہ اس کے لیے مسلسل کوششیں کرے گا۔ مالاکنڈ ڈویژن کے ہر ضلع کو گیس فراہم کی جائے۔ وہ گزشتہ روز المرکز اسلامی پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ خیبر پی کے پچھلے کئی سال سے دہشت گردی اور پھر فوجی آپریشنوں کی وجہ سے شدید متاثر ہوا ہے اور پورے ڈویژن میں 70ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ مسلسل زلزلوں اور سیلابوں کی وجہ سے یہاں کا معاشی انفراسٹرکچر اور زرعی اراضی تباہ ہو کر رہ گئے ہیں۔ ان حالات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بہت بڑی خوشخبری تھی لیکن مالاکنڈ ڈویژن کو اس بہت بڑے منصوبہ کے ثمرات سے محروم رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ دویژن کو معاشی مشکلات سے نکالنے کے لیے ہم نے سیاست سے بالا تر ہو کر تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی، سینٹ اور ضلعی و تحصیل ناظمین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا ہے جس نے آج وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا سے ملاقات کی اور ان کو ڈویژن کے اضلاع کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے نے ہمارے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے جرگہ کے ساتھ وزیر اعظم سے ملاقات کا وعدہ کیا اور کہا کہ کہ مرکز سے وسائل حاصل کرکے مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ ہم نے وزیر اعلی کو جن مطالبات کی فہرست پیش کی اور جن کو وزیر اعظم کے سامنے بھی پیش کریں گے ان میں مالاکنڈ ڈویژن میں انجینئرنگ اور خواتین یونیورسٹیوں کے ساتھ ایک میڈیکل کالج کے قیام کا مطالبہ شامل ہے۔ صوبائی حکومت نے سیاحت کے لیے جس منصوبے اور پالیسی کا اعلان کیا ہے اسی مناسبت سے مالاکنڈ ڈویژن میںمنصوبے شروع کیے جائیں۔ مالاکنڈ دویژن میں اب تک سات ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبوں پر کام ہوا ہے۔ ان کو جلد سے جلد شروع کرکے مکمل کیا جائے جب کہ صوبہ میں 21ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے اس پر بھی کام کا آغاز کیا جائے۔ مالاکنڈ ڈویژن پورے ملک میں جنگلات میں سرفہرست ہے۔ ان جنگلات کو کٹائی سے بچانے کے لیے مالاکنڈ ڈویژن کے ہر ضلع کو گیس فراہم کی جائے ۔جبکہ نئے علاقوں کو گیس کی ترسیل پر پابندی ختم کی جائے۔ پشاور کو براستہ چترال تاجکستان سے ملانے کے لیے ایکسپریس وے تعمیر کی جائے جو اقتصادی راہداری کے منصوبے کا متبادل منصوبہ ہے۔ یہ پاکستان، افغانستان اور تاجکستان تینوں کی ترقی کا منصوبہ ہے۔ چکدرہ بشام روڈ اور پشاور بونیر، تورغر ، شانگلہ تھاکوٹ روڈ کو ایکسپریس وے کے طرز پر تعمیر کیا جائے اور مالاکنڈ ڈویژن میں چار اقتصادی زون قائم کیے جائیں۔ علاوہ ازیں سراج الحق سندھ کے تین روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے، وہ آج 18مارچ کو حیدرآباد میں تلک چاڑھی تا کوہ نور چوک ناموس رسالت مارچ کی قیادت کریں گے، 19مارچ کو شہداد پور ونواب شاہ اور 21مارچ کو کنڈیارو اور سکھر میں ناموس رسالت کانفرنس سے خطاب کریں گے۔