لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کیخلاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن بنانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ کسی معاملے کی تحقیقات کیلئے کمشن قائم کرنا وفاق کا صوابدیدی اختیار ہے۔ جسٹس شاہد وحید نے شہری علی گیلانی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ مصطفی کمال سمیت دیگر رہنماؤں نے متحدہ پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے ہیں جبکہ بھارتی خفیہ ایجنسی را سے بھی فنڈنگ لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے بیانات پر مبنی اخباری تراشے درخواست کے ساتھ منسلک ہیں لہذا ان الزامات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن بنانے کا حکم دیا جائے، عدالت نے استفسار کیا کہ وہ کون سا قانون ہے جس کے تحت ہائیکورٹ کمشن بنانے کا کہہ سکتی ہے تاہم درخواست گزار عدالت کو مطمئن نہ کر سکے، عدالت نے قرار دیا کہ ایف آئی اے اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے، درخواست گزار کو ایف آئی اے سے رجوع کرنا چاہیے، ہائیکورٹ تفتیشی افسر کا کردار ادا نہیں کر سکتی اور نہ ہی محض اخباری تراشوں کی بنیاد پر جوڈیشل کمشن بنانے کا حکم دیا جا سکتا ہے۔