لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے عدالت سے جھوٹ بولنے پر سی پی او گوجرانوالہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے سخت سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پولیس کے اعلیٰ افسروں کا یہ رویہ افسوسناک ہے۔ جسٹس شاہد وحید نے قومی رضاکار ڈاکٹر الطاف کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سی پی او گوجرانوالہ نے ایک جونیئر پولیس افسر رضوان سکندر کو ڈسٹرکٹ کمانڈر قومی رضا کار تعینات کیا ہے، قواعد و ضوابط کے مطابق سینئرز کو نظرانداز کر کے جونیئر افسر کو ڈسٹرکٹ کمانڈر تعینات نہیں لگایا جا سکتا لہذا انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا جائے، عدالتی نوٹسز کی تعمیل میں سی پی او گوجرانوالہ وقاص نذیر پیش ہوئے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ رضوان سکندر ڈسٹرکٹ کمانڈر کے عہدے پر کام نہیں کر رہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے نشاندہی کی کہ سی پی او کے تحریری جواب میں لکھا ہے کہ رضوان سکندر کو عارضی طور پر ڈسٹرکٹ کمانڈر تعینات کیا گیا ہے، سی پی او عدالت میں کھلم کھلا جھوٹ بول رہے ہیں، عدالت نے تحریری جواب کا جائزہ لینے کے بعد سی پی او گوجرانوالہ کی سخت سرزنش کی اور شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ کیوں نہ ان کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جائے، عدالت نے سی پی او کو 31مارچ کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
ہائیکورٹ نے عدالت سے جھوٹ بولنے پر سی پی او گوجرانوالہ کو شوکاز جاری کر دیا
Mar 18, 2016