لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی پر ایک خاص قسم کے الزامات لگائے جاتے ہیں جن کی تائید نہیں کی جا سکتی کیونکہ ایسے الزامات کے کسی کے پاس شواہد نہیں ہیں اور اگر الزامات ہی لگائے جاتے رہے تو پھر مسائل حل ہونے کی بجائے بڑھتے چلے جائیں گے، بھارت اگر پٹھانکوٹ، ممبئی حملوں کی بات کرتا ہے تو پاکستان کراچی اور بلوچستان کی دہشتگردی پر پریشان ہے،یہ مسائل تبھی حل ہونگے جب دونوں ملک ملکر دہشتگردوں کو سامنے لائیں گے۔کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات میں ہے۔ الزامات سے آگے بڑھا جائے اور جس کے پاس دہشتگردی کے ثبوت ہیں وہ پیش کرے، دہشت گرد بھارت اور پاکستان دونوں کے دشمن ہیں۔ ایک بھارتی چینل کو انٹرویو کے دوران انہںنے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو آزاد ہو ئے 70 سال ہو گئے کیا یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے دشمن بن کر رہنا ہے اگر ایسا کوئی فیصلہ ہے تو یہ آئندہ نسلوں کے ساتھ دشمنی ہے۔ جنرل پرویز مشرف نے بیان دیا کرگل پر پاک فوج کے جوان لڑے، اس پر انہوں نے کہا پرویز مشرف ابھی زندہ ہیں ان کے اس بیان پر انہی سے جواب مانگا جائے۔ دونوں طرف ایک دوسرے کے خاندان آباد ہیں ویزوں کیلئے گھنٹوں اور مہینوں قطار میں نہ کھڑا کیا جائے ایک دوسرے کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔بجٹ دشمنی پر خرچ کرنے کی بجائے غربت کے خاتمے، تعلیم، صحت کے فروغ پر لگائے جائیں، انہوں نے پاکستان بھارت تعلقات کے حوالے سے کہا کہ عوام ایک دوسرے کے ساتھ جڑنا چاہتے ہیں، سیاسی قیادت بعض اسباب کے باعث ملنے نہ دے تو عوام کا کیا قصور؟ صوفی کانفرنس جیسی سرگرمیاں بھارت اور پاکستان میں کثرت سے ہونی چاہئیں۔