لاہور (لیڈی رپورٹر) اہل حدیث یوتھ فورس راوی روڈ لاہور کے زیر اہتمام پنجاب اسمبلی کے منظور کئے تحفظ خواتین قانون کے خلاف پریس کلب لاہور کے سامنے خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرے میں شریک خواتین نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ خواتین نے سڑک بلاک کر کے احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتی رہیں۔ مظاہرے سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب میں اہل حدیث یوتھ فورس کی رہنمائوں شبانہ حفیظ، مدیحہ، اسما بتول، مصباح کلثوم، فاطمہ عطاء الرحمن نے کہا کہ حکومت نام نہاد خواتین بل کو فوراً واپس لیا جائے اور حقوق مرداں بل بھی پیش کیا جائے۔ جیسے عورتوں کے حق ہیں ویسے مردوں کے بھی حق ہیں۔ یہ بل سراسر غیر شرعی اور غیر اخلاقی ہے اور معاشرتی اقدار کو تباہ کرنے کی گھنائونی سازش اور مغربی آقائوں کو خوش کرنے کی مذموم کوشش ہے، جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ ناقابل برداشت ہے۔ بیرون ملک سے کروڑوں ڈالر وصول کرنے والی این جی اوز اسلام، پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف ایسے گھٹیا حرکتیں کرتی رہتی ہیں، ہم اس خواتین بل کو جوتے کی نوک پر رکھتی ہیں۔ یہ قانون ہمارے معاشرے کو تباہ کرنے اور ہماری معاشرتی اقدار کو ملیا میٹ کرنے کی سازش ہے جس سے خاندانی نظام تباہ ہو کر رہ جائے گا۔ خواتین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس نام نہاد بل کو فوراً واپس لیا جائے۔ اگر غیر شرعی حرکات کے خلاف پورے ملک میں تحریک چلانی پڑی تو اس سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ اسلام ہر گز عورتوں پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا۔ خواتین پر تشدد کا خاتمہ اور ان کے حقوق کا ہر صورت تحفظ نئے قانون بنانے سے نہیں ہو گا بلکہ صحیح معنوں میں اللہ کی حاکمیت کو تسلیم کر کے قرآن و سنت کی روشنی میں آئین سازی سے ہو گا۔
تحفظ خواتین قانون کیخلاف اہلحدیث یوتھ فورس کی ارکان کا مظاہرہ
Mar 18, 2016