اسد اویسی غدار ہیں‘ بی جے پی: زبان کاٹنے پر ایک کروڑ انعام

دہلی (ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی حکمران پارٹی بی جے پی ایک بار پھر انتہا پسندی پر اتر آئی ہے۔ اترپردیش کے رہنما شائم پرکاش دیویدی نے بھارت ماتا کی جے نہ بولنے پر اسد الدین اویسی کو غدار قرار دے دیا۔ اسد الدین اویسی کی زبان کاٹنے والے کو ایک کروڑ انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ شائم پرکاش نے کہا کہ بھارت ماتا کی جے نہ بولنے والوں کے لئے ملک میں کوئی جگہ نہیں۔ دوسری جانب بھارتی لوک سبھا کے مسلمان رکن اسد الدین اویسی بی جے پی حکومت کی ناقص گورننس پر کھل کر برس پڑے اور فوج کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔لوک سبھا میں اسد الدین اویسی نے کہا کہ پٹھان کوٹ حملے کے بعد ہماری این ایس جی ایک عمارت میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر 12 گھنٹے تک فائرنگ کرتی رہی اور پھر بعد میں معلوم ہوا کہ وہ عمارت تو خالی تھی۔ پٹھان کوٹ واقعہ پر تحقیقات کے لئے پاکستان کی ایک ٹیم بھارت آ رہی ہے، وزیر دفاع کہتے ہیں کہ اس ٹیم کو ایئربیس کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم کو تحقیقات کے لئے اندر جانے کی اجازت دی جائے گی۔ آپ لوگ پہلے آپس میں یہ طے کر لیں کہ اندر جائیں گے یا باہر جائیں گے، دوبارہ اگر پٹھان کوٹ کی طرز کا حملہ ہوا تو کون سا ریمبو اس کا انچارج ہوگا کیونکہ بی جے پی کی تو حکومت ہی ’ریمبو‘ کی حکومت ہے اور یہاں ہر کوئی ریمبو بننے کی کوشش کرتا ہے۔اسد الدین اویسی نے کہاکہ بی جے پی نے اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کشمیری عوام کے دل جیتنے کا تاریخی موقع کھو دیا ہے ٗ آج اگر کوئی کشمیر میں مارا جاتا ہے تو 40 سے 50 ہزار افراد اس کے جنازے میں شریک ہوتے ہیں ہیں، بی جے پی کی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کیا گورننس کر رہی ہے۔ ادھر اویسی کے بیانات پر شیوسینا بھڑک اٹھی اور انکی شہریت منسوخ کرنے اور حق رائے دہی چھیننے کا مطالبہ یا ہے۔ شیوسینا نے کہا کہ اسد اویسی نے بھارت ماتا کی توہین کی ان کیخلاف صدائے احتجاج بلند کی جائے۔ شیوسینا نے اسد اویسی کے گھر کے باہر ’’غدار‘‘ کے بورڈ لگا دیئے۔

ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ

ای پیپر دی نیشن