مکرمی! ہم ایک مسئلے سے دو چار ہیں ہمارے مکانات ایک منصوبے کے تحت ڈی مولش کر دیئے گئے ہیں صرف ہمارا گھر ہی نہیں بلکہ کتنے ہی مکانات اس منصوبے کی زد میں آ گئے ہیں اس سے کتنے ہی کاروبار اور تعلیمی پروگرام متاثر ہوئے ہیں۔ ان مکانات کو ڈی مولش کرنے کے بعد عوام کو دس لاکھ روپے کا لالی پوپ دے دیا گیا ہے۔ اس سے غریب عوام کا کیا بننا ہے۔ اس سے نہ تو کوئی کرایہ پر گھر ملتا ہے نہ کوئی اپنا مکان خریدا جا سکتا ہے۔ غریب عوام اپنے بچوں کو لیکر کہاں جائیں۔ جس کی وجہ سے والدین بہت پریشان ہیں۔ سر چھپانے کیلئے ایک چھت تھی وہ چھت بھی ان سے چھین لی گئی ہے اب وہ کہاں اور کیسے اپنے مکانات کو دوبارہ بنائیں جو رقم دی گئی ہے اس سے تو صرف عارضی طور پر ہی رہائش کا انتظام ہو سکتا ہے۔ جب یہ کچھ رقم ختم ہو گئی تو پھر ان لوگوں کی مدد کون کرے گا۔ ان کا سہارا کون بنے گا۔ اس صورت حال سے نہ صرف بڑے مشکل میں مبتلا ہیں بلکہ بچے بھی پریشان ہیں۔ وہ اپنی تعلیمی سرگرمی میں دلچسپی نہیں لے پا رہے ہیں۔ ان بچوں کی آنکھوں میں آنسو ہیں۔ وہ اپنی جگہ جس سے ان بچوں اور بڑوں دونوں کو محبت تھی جو کہ ان کی آبائی جگہ تھی وہ ان سے چھین لی گئی۔ ہر بچے اور بڑے کی آنکھ اشکبار ہے۔ ہماری وزیر اعلیٰ پنجاب سے گزارش ہے کہ وہ غریب عوام کے معاوضے میں اضافہ کریں یا پھر ان کو متبادل مکانات دیں تاکہ وہ اپنی زندگی پرسکون طریقے سے گزار سکیں اور بچے اپنی تعلیمی سرگرمی کو دوبارہ ایک پرسکون ماحول میں شروع کر سکیں۔(اعجاز حسین‘متاثرین اہلیان علاقہ چوبچہ، لاہور0323-4157872)
چوبچہ متاثرین کی خادم اعلیٰ پنجاب سے اپیل
Mar 18, 2017