تل ابیب (اے پی پی) اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک اور نسل پرستانہ قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت اسرائیل کو یہودی حکومت کے طور پر تسلیم نہ کرنے والا کوئی بھی شخص پارلیمانی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔ فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اس نسل پرستانہ قانون کا اطلاق لوگوں کی نجی زندگی پر بھی ہوگا حتیٰ کہ ان کے بیانات کا بھی اس قانون کے دائرے میں جائزہ لیا جائے گا۔کہا جارہا ہے اس قانون کے تحت دراصل انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کے رہنے والے عرب شہریوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا ہے جو صیہونیت مخالف کاروائیاں انجام دینے والے فلسطینیوں کی حمایت اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔