دوشنبے (بی بی سی) ازبکستان کی حکومت کی ایک دستاویز سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ملک میں ہونے والی شادی کی تقریبات پر سخت پابندیاں لگانے والی ہیں اور اس فیصلے پر ملک بھر کے سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے۔ ایک ایسے ملک میں شادیوں میں 400 مہمانوں اور بڑی تعداد میں گاڑیوں کا ہونا معمول کی بات ہے جہاں تقریباً 13 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔ جس کی چار بیٹیاں ہوتی ہیں وہ شادی کرنے کے بجائے خود کشی کر لے گا۔ شادیوں پر گوشت استعمال کرنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ آپ کسی غریب شخص کے گھر میں رنگ روغن کروا دیں یا اس کے لئے ٹی وی خرید لیں۔ ایک عام شخص جو سرکاری نوکری سے تنخواہ کماتا ہو اور اس کی چار بیٹیاں ہوں، وہ ان کی شادی کرنے کے بجائے خود کشی کر لے گا کیونکہ اس کے پاس شادی کرانے کے پیسے ہی نہیں ہوں گے۔' صدر شوکات مرزایوو کے بیان کے بعد سامنے آنے والی دستاویز کی عوام میں کافی پذیرائی ہوئی ہے۔ فیس بک کے ایک صارف نے لکھا: 'یہ بہت اچھی تجویز ہے۔ خدا آپ کے نصیب اونچے کرے۔ یہ فیصلہ فضول خرچی روکنے میں مدد دے گا اور ہر کوئی ایک جیسی شادی کی تقریب منعقد کرے گا۔'
ازبکستان میں شادیوں پر فضول خرچی حکومت کا پابندی لگانے کا فیصلہ‘ سوشل میڈیا پر بحث
Mar 18, 2018