چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات کے بعد بلوچستان کو وزارت عظمیٰ ضرور ملنی چاہیے یہ ملک کے لیے اچھا ہے۔چاروں صوبوں کو چیئرمین سینٹ کا عہدہ باری باری ملنا چاہیے۔چیئرمین سینٹ روٹیشن کی بنیاد پر ہونا چاہیے ہم چھ سینیٹرز تھے جو دیگر کی حمایت کے بعد 57 ہو گئے میرا کردار ثابت کرے گا کہ میں سیاسی ہوں یا نہیں۔میرے لیے ساری سیاسی جماعتیں برابر ہیں۔ان خیالات کا اظہار صادق سنجرانی نے کراچی سے کوئٹہ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی نے بطور چیئرمین سینیٹ انتخاب میں حمایت پر عمران خان اورآصف زرداری کاشکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان اور اراکین اسمبلی کی کوششوں سے 6 سینیٹرز منتخب ہوئے تھے لیکن ان 6 سینیٹرز نے پورے پاکستان سے سینیٹرز کی حمایت حاصل کی۔ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے منتخب کرانے کے الزامات میں صداقت نہیں ہے ، اسٹیبلشمنٹ اور کسی پر الزام لگانے والے سیاست کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ بلوچستان کے مفادات کے تحفظ اور محرومیوں کے خاتمے کیلئے قانون سازی کریں گے اور پہلے سے موجود قوانین پر عملدرآمد کروائیں گے۔ چیئرمین سینیٹ روٹیشن کی بنیاد پر ہونا چاہیے،ہمارامطالبہ ہے کہ چاروں صوبوں کو چیئرمین سینیٹ کاعہدہ باری باری دیاجائے، آئندہ عام انتخابات کی حکمت عملی حالات کی مناسبت سے طے کریں گے۔مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف ہمارے بزرگ ہیں ، میرے لیے ساری سیاسی جماعتیں برابر ہیں میرا کردار ثابت کرے گا کہ میں سیاسی ہوں یا غیر سیاسی۔قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کوئٹہ پہنچے تو وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور دیگر نے ان کا پرتپاک استقبال کیا ۔