عمران خان کا ایک اور چھکا

دفاعی محاذ پر دشمن کو شکست دینے کے بعد وزیر اعظم پاکستا ن نے دنیا بھر کے سیاحوں کو پاکستان کی طرف راغب کرنے کیلئے 175 ممالک کے شہریوں کو آن لائن ویزا سروس کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کر کے ایک اور چھکا مار دیا ہے جبکہ 50 ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری ہو سکے گا، چند دن پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے خان صاحب نے کہا تھا کہ ہم نے دنیا کے سامنے پاکستان کا بہتر امیج بنانا ہے اور ایسے اقدامات کرنے ہیں کہ دنیا کو پتہ چلے کہ پاکستانی قوم اور پاکستان کیسا ملک ہے ۔اگر ہم نے سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے تو پاکستان آنیوالے لوگوں کیلئے بہتر انتظامات کرنے ہونگے۔یہ سچ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان جب سے اقتدار نشیں ہوئے ہیں ان کے بیانات اور ان کی کوششوں کا اثر ہوتا نظر آنے لگا ہے ۔گو آج بھی ان کی بکل میں بہت سے چور بیٹھے ہیں لیکن مجموعی طور پر وہ ایسے انقلابی کاموں کی بنیاد ڈال رہے ہیں ۔جن پر اگر نیک نیتی سے عمل ہوا تو آنیوالے چند سالوں میں نہ صرف پاکستان کی معیشت بہتر ہوجائیگی بلکہ ساتھ ہی پاکستان کی اقوام عالم میں عزت بھی بڑھ جائیگی ۔ پچھلے کچھ سالوں سے عرب ملکوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں کچھ سرد مہری تھی ۔لیکن آج قریب سارے ہی عرب ملکوں کے ساتھ پاکستان کے بہترین تعلقات بنتے نظر آرہے ہیں ۔بھارت میں سیاحوں کیلئے بہت سے مسائل کے باوجود مغربی دنیا بھارت کو سیاحت کیلئے پہلے نمبر پر رکھتی ہے۔ وجہ صرف یہ ہے کہ انکی حکومت اور میڈیا بھارتی سیاحت کے رنگ دنیا کے سامنے کچھ اس انداز سے پیش کیا کرتا تھا کہ دنیا بھر سے لوگ بھارت پہنچ جاتے تھے جس سے مقامی لوگوں کو روز گار کے مواقع ملتے تھے ملکی زرمبادلہ میں اضافہ ہوتا تھا ۔ خان صاحب کا کہنا درست ہے کہ آج بہت سے ملکوں کی معیشت کا دارو مدار سیاحت پر چل رہا ہے ۔اور افسوس پاکستان میں پچھلے ادوار میں سب کچھ ہوتا رہا ہے لیکن سیاحت کے فورغ کیلئے کچھ نہیں ہوتا دکھائی دیا ۔ اب تک کی صورتحال دیکھیں تو پتہ چل جاتا ہے کہ عمرا ن خان حکومت سیاحت کے فروغ کیلئے پورے دل سے کام کرنا چاہتی ہے ۔ جمعرات کو آن لائن ویزا کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سابقہ ادوار میں ایک مائنڈ سیٹ تھا کہ ویزا کا اجراء اتنا مشکل بنا دو کہ کوئی آئے ہی نہیں لیکن اب ہم درست سمت میں چلنے کی کوشش کرینگے ۔برطانیہ، چین، ترکی، ملائشیا اور متحدہ عرب امارات کے شہری ای میل کے ذریعے صرف 8 ڈالر فیس دیکر پاکستانی ویزا حاصل کر سکیں گے۔ خان صاحب کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ برطانیہ سے انکے دوست پاکستان کے شمالی علاقوں کی سیر کیلئے آیا کرتے تھے اور وہ پاکستان کی قدرتی خوبصورتی دیکھ کے کہا کرتے تھے کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات سوئٹزرلینڈ سے دو گنا خوبصورت ہیں۔حقیقت میں پاکستان کی جغرافیائی حیثیت اسے منفرد بناتی ہے۔پاکستان میں بے پناہ وسائل چار موسم قدرتی اجناس پھل سب نعمتوں کے انبار ہیں ہمارے پاس ہر طرح کا قدرتی حسن اور خزانہ ہے ہمارے پاس دوسری بڑی چوٹی کے ٹو ہے اہم پہاڑی سلسلہ ہے گہری ترین بندرگاہ گوادر ہے صحرا ہیں جنگل ہیں ہر علاقہ قدرتی حسن کا شاہکار ہے لیکن ہماری مہمان نوازی ہمارا فخر ہے یہ دنیا کیلئے متاثر کن ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ ملائیشیا کی 22 ارب ڈالر کی سیاحت ہے، جو صرف ساحل پر مبنی ہے جبکہ سیاحت کے حوالے سے پاکستان کے پاس 4 مختلف چیزیں ہیں۔ ان شاء اللہ تمام پڑوسی ممالک سے ہم اچھے تعلقات رکھنے کی کوشش کرینگے کیونکہ پرامن پاکستان ہی خوشحال پاکستان بنے گا۔ موجودہ حکومت کا سب سے خاص کام کرتار پور راہدری کھولنے کا کہا جاسکتا ہے ۔کیونکہ اس سے پاکستانی سیاحت کو بہت فروغ ملنے کا امکان ہے ۔ بھارت میں بسے سکھوں کے دل میں پاکستان سے محبت کا رشتہ پہلے سے کہیں زیادہ پروان چڑھتا نظر آرہا ہے ۔کرتار پور بارڈر کھلنے سے دونوں طرف بسے پنجابیوں کے درمیاں دوستی کے رشتے مضبوط ہونگے تجارت کے مواقع پیدا ہونگے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور راہداری پر مذاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔امید ہے کرتارپور راہداری اس سال بابا گرونانک کی 550 ویں سالگرہ کے موقع پر کھل جائیگی۔ ذرائع کیمطابق پاکستان نے روزانہ کی بنیاد پر 500 سکھ یاتریوں کی بسوں پر بیٹھ کے کرتار پور آمد کی پیش کش کی ہے جبکہ بھارت کہہ رہا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر بغیر ویزا 5 ہزار سکھ یاتری پیدل کرتار پور جائیں۔آج ضروری ہے کہ حکومت اپنی سیاحت کے رنگ دنیا کو دکھانے کیلئے ایک ٹی وی چینل لانچ کرے جو چوبیس گھنٹے ملک کے مختلف علاقوں کے سیاحتی مقامات کے بارے لوگوں کو آگاہ کرتا رہے۔شمالی علاقوں میں سڑکوں کی حالت میں بہتری لائی جائے اور ہوٹلنگ سے جڑے لوگوں کو سمجھایا جائے کہ سیاحوں کیلئے پرکشش پیکیجز متعارف کروانے کی کوشش کرتے رہیں ۔سیاحوں کی راہنمائی کیلئے گائیڈ تیار کیے جائیںکیونکہ اگر سیاحت کو پروان چڑھانا ہے تو بہت سے محکموں بہت سے نجی اداروں کو بھی حکومت کا ساتھ دینا ہوگا ۔افغانستان میں امن عمل کا شروع ہونا,سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت,پاکستان کے کھیل کے میدانوں کا آباد ہونا,سیاحوں کیلئے بہترین پیکیجز بنایا جانا ,کرتار پور راہدری کا کھولنا اوراپنی فوجی طاقت کا بھر پور اظہار یہ چھ کام ایسے ہیں کہ بھارت چیخ سکتا ہے لیکن اس چھکے کا توڑ اب اسکے پاس نہیں ہے ۔پاکستان زندہ باد‘ پاک فوج زندہ باد۔

ای پیپر دی نیشن