پاک فوج نے گزشتہ روز کنٹرول لائن پر بھارت کا جاسوس ڈرون مار گرایا جو آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفورکے مطابق چکری سیکٹر میں 150 میٹر پاکستانی حدود میں گھس آیا تھا۔ بھارت کے برعکس پاکستان نے اپنی اس کارروائی کے ثبوت دْنیا کے سامنے پیش کر دئیے ہیں۔
بھارت کی طرف سے جاسوسی کی یہ پہلی مذموم کوشش نہیں بلکہ اْس کی اشتعال انگیز سرگرمیاں عرصہ سے جاری ہیں البتہ اْس نے جب بھی پاک سرحد کی خلاف ورزی کی، منہ کی کھائی۔ گزشتہ 26 فروری کو بھی بھارتی طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی لیکن جوابی کارروائی میں بھارتی طیارے بدحواس ہو گئے اور اضافی بوجھ (پے لوڈ) گرا کر بھاگتے بنے۔ اگلے روز پھر ایسی ہی حرکت کی اور دو طیارے فضائی حدود کے اندر گھس آئے لیکن اس دفعہ پاک شاہینوں نے سبق سکھانے کی ٹھانی اوردونوں طیارے مار گرائے۔ ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو حراست میں لے لیا ۔ جسے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی روایتی عالی ظرفی کی نمائندگی کرتے ہوئے اگلے روز ہی رہا کر نے کا اعلان کر دیا۔ اب یہ تو ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت کی ان جارحانہ کارروائیوں کے پیچھے اپریل اور مئی کے عام انتخابات ہیں۔ مودی،انہیں ہر قیمت پر جیتنا چاہتا ہے، مگر بھارتی ووٹروں کوجیتنے کے لیے موصوف کے پلے کچھ نہیں، چنانچہ اْس نے متبادل کے طور پر پاکستان دشمنی کا آزمودہ حربہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حربے یا نعرے کے دم سے ماضی میں بھارت میں کئی حکومتیں بنیں اور ٹوٹیں۔ بھارت کے الیکشن کے تمام مراحل 19 ۔ مئی کو ختم ہوں گے اور اس کے تین چار دن بعد حتمی نتائج آ جائیں گے۔ تب تک مودی سرکار سے کچھ بھی بعید نہیں۔ لہٰذا ہمیں فضائی سمیت تمام ملکی حدود کی حفاظت کے لیے چوکنا رہنا ہو گا۔ شکر ہے کہ پاک فوج خشکی ، فضائوں اور پانیوں پر دشمن کے مذموم عزائم کو بروقت کارروائی کر کے ناکام بنا دیا کرتی ہیں۔ ہماری افواج ثابت کر رہی ہیں کہ وہ ہر قسم کی صورتحال سے نبٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ بھارت کی طرف سے پاکستان کی علاقائی سالمیت کو پے درپے چیلنجز ، تشویشناک صورتِ حال اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ اگر بھارت کا ہاتھ نہ روکا گیا تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔ اس طرح دو ایٹمی ملکوں کے درمیان سربا سر تصادم خطے میں بڑی تباہی لائے گا اور اس کے اثرات سے عالمی برادری بھی محفوظ نہیں رہ سکے گی لہٰذا تمام بڑی قوتوں اور خود بھارت کے امن پسند شہریوں کے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ وہ بھارت کے جنگی جنون کو اعتدال پر لانے میں اپنا کردار ادا کریں۔