نظرثانی شدہ بریگزیٹ ڈیل 149 ووٹوں سے پھر ناکام، علیحدگی میں مزید کئی ماہ لگ سکتے ہیں: تھریسامے

لندن (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم تھریسامے کی نظرثانی شدہ بریگزٹ ڈیل کو ایک مرتبہ پھر برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری میں ناکامی ہوگئی۔ حکومت کی جانب سے پیش کی گئی نظرثانی شدہ بریگزٹ ڈیل کو 149 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ نظرثانی شدہ بریگزٹ ڈیل کے حق میں 242 اور مخالفت میں 391 ووٹ ڈالے گئے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں اب نو ڈیل بریگزٹ پر ووٹنگ ہوگی۔ وزیراعظم تھرسامے نے ممبران پارلیمنٹ سے نو ڈیل بریگزٹ مسترد کرنے کا مطالبہ کردیا۔ آج پارلیمنٹ نے نو بریگزٹ کے حق میں ووٹ دیا تو برطانیہ یورپی یونین سے باہر ہوجائے گا۔ اپوزیشن لیڈر جیریمی کورین نے برطانیہ میں عام انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بریگزٹ ڈیل کی موت ہوچکی ہے۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ اب نو ڈیل بریگزٹ کا امکان ہے، بربگزیٹ میں تاخیر پر غور کرسکتے ہیں۔ دریں اثناء برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے ملکی ارکان پارلیمان کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے بریگزٹ ڈیل کی حمایت نہ کی تو امکان ہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل میں مزید کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ مے نے کہا کہ جمعرات سے شروع ہونے والی یورپی یونین کی سمٹ سے قبل اگر موجودہ حالت میں بریگزٹ ڈیل کو منظور نہ کیا گیا، تو انہیں یورپی یونین سے ایک مختصر توسیع کی درخواست کرنا پڑے گی۔

ای پیپر دی نیشن