ولنگٹن : نیوزی لینڈ کی کابینہ نے وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے اسلحہ قوانین میں بتدیلی کے فیصلے کی حمایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گردی کے خوفناک حملے کے بعد وزیر اعظم اور کایبینہ کی جانب سے اسلحہ کنٹرول قوانین میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا تھا۔وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ ’میں اس رپورٹ کا جائزہ لوں گی۔ جس میں حملے کے بعد اسلحے کی فروخت میں اضافے کا بتایا گیا ہے۔وزیر اعظم نیوزی لینڈ کا کہنا تھا کہ جمعے کے روز مساجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے نے اسلحہ کنٹرول کے معاملے ملکی سیاست کو تقسیم کردیا ہے۔ جہاں متعدد افراد کے کچھ پابندیوں کے ساتھ اپنا اسلحہ رکھتے ہیں۔نیوزی لینڈ حکام کا کہنا ہے کہ نسل پرست دہشت گرد نے مساجد پر حملے کے دوران پانچ گنز کا استعمال کیا جن میں دو خودکار اسلحہ بھی شامل تھا، ملزم کے پاس قانونی اسلحہ تھا۔خیال رہے کہ دو روز قبل جیسنڈا ایرڈن نے کہا تھا کہ مرکزی ملزم سیکیورٹی اداروں کی واچ لسٹ پرموجود نہیں تھا، نیوزی لینڈ میں اسلحہ قوانین تبدیل کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔