کلر سیداں(نامہ نگار)کرونا وائرس کے بارے میں حکومتی احکامات اور ہدایات پر عام لوگوں کے غیر سنجیدہ روئیے نے مسائل کو جنم دیا ہے ، لوگ درپیش صورتحال کو سنجیدہ لینے کو تیار ہی نہیں پیر کے روز حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے پابندی کے باوجود شہر کے وسط میں منڈی لگی جس میں سینکڑوں لوگ شریک ہوئے جنہوں نے دفعہ 144کی پابندی کا سرعام مذاق اڑایا۔حکومت نے شادی ہال میں منعقدہ تقاریب پر پابندی عائد کی تو لوگوں نے اپنے گھروں کے باہر شامیانے نصب کر کے تقریبات کا اہتمام شروع کر دیا۔مدارس کو بند کیا گیا تو لوگ سیر و تفریح کے لیے نکل پڑے گویا عام افراد معاملے کی سنگینی کو سنجیدہ لینے کو تیار ہی نہیں تو ایسے میں حکومتی اقدامات سے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہو سکتے ۔اس کے لیے پوری قوم کو متحد ہو کر سرکاری احکامات اور ہدایات پر عمل درآمد کر نا ہو گا۔لوگوں کی عدم دلچسپی کے باعث ہی ہر روز کرونا کے مشتبہ مریضوں کی تعداد میں جو کل تک پچاس کے لگ بھگ تھی پیر کی شام تک 107تک پہنچ چکی تھی اور اس ساری صورتحال کی ذمہ دار عوام ہے جس کے غیر سنجیدہ روئیے سے پوری قوم مشکلات سے دو چار ہو سکتی ہے ۔
کلر سیداں،حکومتی ہدایات پر لوگوں کے غیر سنجیدہ روئیے نے مسائل کو جنم دیدیا
Mar 18, 2020