5 اپریل تک صرف ارجنٹ مقدمات میں پیش ہونگے: وکلا

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) پاکستان بار کونسل، پنجاب بار کونسل، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے پھیلائو کے سبب حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے تمام عدالتوں میں5اپریل 2020ء تک وکلاء صرف ارجنٹ حکم امتناعی، ضمانتوں اور حبس بے جا اور گارڈین کیسز کی درخواستوں میں عدالتوں میں پیش ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار لاہور ہائی کورٹ بار میں پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی، پنجاب بار کونسل کے وائس چیئر مین اکرم خاکسار، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر طاہر نصر اللہ وڑائچ، نائب صدر بیرسٹر سعید ناگرہ، سیکرٹری ہارون دوگل، سیکرٹری فنانس ذیشان سلہریا، لاہور بار ایسویس ایشن کے صدر جی اے خان طارق اور سیکرٹری ریحان خاں نے مشترکہ پریس کانفرنسمیں کیا۔ عابد ساقی نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ لاہور کے کرونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر مشتمل حالیہ جاری شدہ سرکلر پر موثر عمل درآمد نہیں ہوا جس پر شدید تشویش ہے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ بار کی کابینہ نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا تھا کہ کرونا وائرس کی موثر روک تھام اور عدالتی نظام کے تمام سٹیک ہولڈرزبشمول وکلائ، ججز و سائلین کی صحت عامہ کو یقینی بنانے کیلئے فی الفور عرصہ14یوم کیلئے عدالتوں میں صرف اور صرف ضمانتوں کے مقدمات، حبس بے جا کی درخواستوں، ارجنٹ حکم امتناعی کے کیسز کے علاوہ کوئی بھی کیس فکس نہ کیا جائے تاکہ کم سے کم افراد کو احاطہ لاہور ہائیکورٹ میں تشریف لانے کی ضرورت پڑے چونکہ ہماری گذارشات کو خاطر خواہ پذیرائی نہ ملی لہٰذا وکلائ، ججز اور سائلین کی صحت عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے بار عہدیداران نے یہ اعادہ کیا ہے کہ پاکستان بھر کے تمام وکلاء اس بات پر متفق ہیں کہ جتنے دن کورٹس کی کاروائی متاثر ہو گی اتنے دن گرمیوں کی چھٹیاں منہا کر دی جائیں۔ تمام ماتحت عدالتیں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستیں متعلقہ جیل میں سماعت کریں۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عبوری ضمانتوں مٰں ملزموں کو حاضری سے استثنی دے دیا ہے۔ صرف پیشی فہرست کے مطابق ہی سائلین کو داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ وکلا عدالتیں بند کرنے کے ایشو پر تقسیم نظر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ عدالتیں بند نہیں ہونی چاہئے تا ہم تمام وکلا اور سائل عدالت کے باہر کھڑے ہوں اور اپنی باری پر عدالت میں آئیں۔ادھر کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیش نظر ملزموں کو لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں سے عدالتوں میں پیش نہ کیا گیا،کروانا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ کیلئے حفاظتی تدابیر کے طور پر ملزمان کو 31مارچ تک جیلوں سے لا کر عدالتوں میں پیش نہیں کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...