اسلام آباد‘ لاہور‘ لندن(خصوصی رپورٹر‘ نیوز رپورٹر‘آئی این پی) سپریم کورٹ نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمانت30,30 لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔ عدالت نے کہانیب میں یا تو نیت خراب ہے یا اہلیت کا فقدان ہے۔ نیب کوئی ایک وجہ بتائے کہ ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کیا جا سکے۔ خواجہ برادران کے وکیل نے موقف اپنایا کہ11-7-2018کو دونوں کوگرفتارکیا گیا تھا، جبکہ کبھی نیب کی طلبی پرغیرحاضرنہیں ہوئے، اور نہ ہی کبھی بھی کوئی دستاویز پیش کرنے میں انکارنہیں کیا، خواجہ برادران کا پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ جسٹس مقبول باقر نے استفسار کیا کہ کیاآپ یہ بات ثابت کر سکتے ہیں۔ شاملات کی علاوہ سوسائٹی کے پاس مسجد اور پارکس اور عوامی فلاح کیلئے کوئی جگہ موجود ہے۔ اس سوسائٹی کا پلان کس نے منظورکیا؟ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ سوسائٹی ٹی ایم اے سے منظورشدہ ہے، 2005 میں اس کی منظوری ٹی ایم ایسے لی گئی، ایل ڈی اے2013 میں اس علاقے میں پہنچا، جسٹس مقبول باقر نے کہا کیا اراضی کے تبادلوں کا الزام بھی ہے؟ سوسائٹی میں شاملات کی اراضی کتنی ہے؟، جس پر وکیل امجد پرویز نے کہا 7200 کنال کی اراضی میں صرف 39کنال شاملات ہیں، جسٹس مظہر عالم نے کہا ایک طرف کہتے ہیں خواجہ برادران کا پیراگون سے تعلق نہیں، دوسری جانب سے پیراگون اور خواجہ برادران زمینوں کا تبادلہ کر رہے ہیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ سلمان رفیق پر12 ، سعد رفیق پر6.8 ملین غیرقانونی رقم لینے کا الزام ہے، دونوں بھائیوں نے تیسرے فریق سے پیراگون کو زمین دلوائی تھی، جس پرخواجہ برادران کو کمیشن کی مد میں پیراگون نے رقم ادا کی، خواجہ سعد رفیق نے سوسائٹی سے کل58ملین جبکہ سلمان رفیق نے39ملین بیکنگ چینل سے وصول کیے، جسٹس مقبول باقر نے کہا نیب کے پاس ضمانت کی درخواست خارج کروانے کی کوئی بنیاد نہیں، نیب نے شاملات کی زمین کے پلان میں خلاف ورزی کا الزام نہیں لگایا۔ نیب میں کام کرنے کی صلاحیت نہیں یا نیت کا مسئلہ ہے،62 افراد کا معاملہ عوام الناس کا معاملہ کیسے بن گیا۔ خواجہ برادارن کے اکاونٹس میں پیسے آئے ہیں تو اس میں غیرقانونی کیا ہے، وہ تو مان رہے ہیں کہ پیسے آئے ہیں، اگر کوئی غیرقانونی کام ہوا ہے تو نیب دکھائے، نیب میں یا تو نیب خراب ہے یا اہلیت کا فقدان ہے۔ دونوں ہی صورتحال میں معاملہ انتہائی سنگین ہے۔ عدالت میں خواجہ آصف مسلسل فون کا استعمال کرتے رہے جس پر سیکورٹی اہلکاروں نے خواجہ آصف کو موبائل استعمال کرنے سے روک دی۔ شہباز شریف نیضمانت منظور ہونے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے تک قید ناحق گزارنے والے بیگناہ خواجہ برادران کو انصاف ملنے پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں، خواجہ برادران کی ضمانت سے انصاف کا بول بالا ہوا نیب کو خود سوچنا ہو گا کہ اس کے پلے کیا رہ گیا؟ سپریم کورٹ کے فیصلے سے بے گناہ آخر کار انصاف سے ہمکنار ہو ئے ہیں، ایک قومی ادارے کو کیا بنا دیا۔ خواجہ برادران کو ضمانت ملنے پر پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں میں خوشی کی لہر، مٹھائیاں تقسیم، ایک دوسرے کو مبارکباد دیں‘ مسلم لیگ ن لاہو ر کے صدر محمد پرویز ملک جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر‘ ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات عامر خان نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال پابند سلاسل رہنے کے بعد خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو انصاف ملا ہے۔