بھارت نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔ اب بھارت اپنی لگائی ہوئی آگ میں جل رہا ہے۔قیام پاکستان کے بعد بھارت میں رہ جانیوالے مسلمانوں کو زندگی گزارنا کبھی آسان نہ تھا۔بھارت بالخصوص موجود حکمران نریندر مودی مسلمانو ں کے خلاف جانبدرانہ ا اقدامات نے سب کچھ عیاں کر دیاہے ۔ قیام پاکستا ن کی تحریک میںکانگریسی رہنماوں اور بعض مسلمان رہنماوںکی قائداعظم اور دو قومی نظریہ کی مخالفت نے اب سب کچھ سچ ثابت کر دیا ہے ۔حالیہ شر یعت بل نے بھی مودی کی سوچ کو واضح کر دیا ہے۔بھارتی مسلمان دبنے کی بجائے اپنے حق کے لئے ا ٹھ کھڑے ہوئے ہیں ان کے ساتھ سکھوں سمیت دیگر مکاتب فکر بھی ساتھ ہیں ۔اب تک سینکڑوں شہیداورزخمی ہو چکے ہیں۔
1947ء کے بعد حکومت کی سرپرستی میں ہولناک ترین فساد ہورہے ہیں جس کی قیادت RSSکے غنڈے کررہے ہیں ،مساجد گھر، دکانیں ،پیٹرول پمپ اور مسلمانوں کی املاک کو جلایا جارہاہے پولیس کی ناکامی کے بعد تمام سیاسی اور سماجی جماعتوں نے فوج کوطلب کرنے کا مطا لباکیاہے ۔لیکن مودی ٹس سے مس نہیں ہو رہا سوشل میڈیا پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے اقوام متحدہ کے سکیرٹر جنرل گوتریس نے بھی دلی مسلم کش فسادات کا نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ سنگین سورتحال ہے بھارتی حکومت تشدد بند کر کے بھارتی شہریت سے محروم کرنے کے خلاف پرامن احتجاج کی اجازت دے وزیر اعظم عمران خان نے درست کہاہے کہ مودی حکومت کا ظالمانہ رویہ مسلمانو ں کو تشدد پسند بنے پر مجبور کر رہا ہے ۔انہوں نے عالمی برادری کو متنہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو یرغمال بنانے کے بعد انیس کروڑ مسلمان مودی کے نشانے پر ہیں جس سے جنوبی ایشاکا عمل خطرے میں ہے عالمی برادری نوٹس لے یہ حقیقت ہے کہ نازیوں کے فلسفے سے متاثر RSSکے نفرت انگیز نظریہ نے ایک ارب سے زائد آبادی کے ملک کو یرغمال بنارکھا ہے عمران خان کشمیریوں کے حقیقی سفیر کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔اقوام متحدا کے اجلاس میں خطاب کے بعد اب تک ہر پلیٹ فارم پر مسلہ کشمیر اور کشمیریوں کی آواز بلند کی جس کو کشمیری قوم کا نظریہ مقاصد دیکھتی ہے ۔قربانیوں اور جدو جہد کے ساتھ ساتھ پاکستان ان کی دعاؤ ں کا مرکزہے ۔مارچ کے مہینے میں قائداعظم اور مادر ملت کے دست راست اور پرائیوٹ سیکرئٹری کے ایچ خورشید کے برسی ہر سال کی طر ح اس سال بھی عقیدت واحترام اور جوش جذبے سے منائی گئی ۔آزاد کشمیر اور پاکستان میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ کشمیر سنٹر لاہور کے زیرانتظام قائداعظم لیبریری میں بڑی تقریب منعقد ہوئی جس سے پاکستان تحریک انصاف لاہور کے صدر اور ممبر کشمیر اسمبلی کے ممبر غلام محی الدین دیوان کشمیر سنٹر کے ڈائریکٹر ساجد محمود اور دیگر مقرین نے خطاب کیاجس میں تحریک انصاف آزاد کشمیر آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس پاکستان مسلم لیگ جموں کشمیرلبریشن فرنٹ جما عت اسلامی اور دیگر سیاسی وسماجی تنظیموں کے عہدے داروں نے شرکت کی مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا انکی خدمات کو سراہا گیا ۔
کشمیر کے حوالہ سے چوہدری غلام عباس کے بعدمجاہد اول سردار عبدالقیوم خان بیرسٹر سلطان محمود چوہدری HK خورشید سردارسکندر حیات خان سردار محمد ابراہیم نے بڑے نامساعد حالات میں بیس کیمپ آزاد کشمیر کی ترقی تحریک آزاد ی کشمیراور پاکستان کی سلامتی کے حوالے سے بہترین خدمات سرانجام دیں اورجدوجہد آزادی کوماند نہیں پڑنے دیا کشمیری تشخص کو اجاگر کیا اور پاکستان سے اپنے رشتہ کو مضبوط رکھا کشمیر کی عوام 1947ء سے ظلم برداشت کر رہے ہیں ان کا جذبہ آزادی اسی طرح جواں ہے۔لاکھوں شہید ہوجانے کے بعد بھی ان کا مقصد بھارت سے آزادی حاصل کر نا ہے ۔ کشمیر میں 222 روز سے لاک ڈائون ہے‘ گھرگھر تلاشی راستے سیل پکڑ دھکڑاور فا ئرنگ کا سلسہ جاری ہے اس صورت حال پر بین الاقوامی انسانی حقوق کی کئی تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں جموںو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اقوام متحدہ کو اس سب باتوں پر نوٹس لینا چاہئے ۔